کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 41
صرف ایک سانس میں مکمل کیا۔ آپ مزید فرماتے ہیں کہ جب قرآء میں یہ شروع ہوجائے تو اللہ کرے ان کی تعداد کم ہو جا ئے۔!لاکثراللّٰه امثالهم
موجودہ دور میں محافل قرآن میں اسی طرح قرآن سے مذاق کیا جا تا ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔
علم القراءات اور اس کی تعلیم:
قارئین!قرآن کریم کی قراءات سبعہ عشرہ قرآن کریم کا ایک اعجاز اور امت پر اللہ تعالیٰ کا خصوصی فضل و احسان ہے۔ جس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑی خواہشوں سے اُمت کے لیے حاصل کیا۔ آپ نے قراءات کی ہر ہر صورت کی صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کو تعلیم فرمائی ۔۔۔صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین نے اس علم کو مکمل محفوظ رکھا اور آج تک یہ علم بصورت تواتر ہم تک پہنچا ہے۔۔۔متواتر احادیث قراءات کی تائید میں موجود ہیں ۔قرآء کرام کی بے شمار خدمات کے نتیجے میں یہ علم بالکل محفوظ اور یقینی صورت میں ملتا ہے۔ اُمت اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آج بھی مختلف ممالک میں مختلف لہجوں اور ثابت شدہ تبدیلیوں پر قرآن کی تلاوت کرتی ہے۔ مختلف لہجوں اور روایتوں میں قرآن چھپتےہیں ۔مختلف مفسروں نے اپنی تفاسیر میں جہاں ان تغیرات سے استفادہ کیاہےوہاں بطور متن قرآن مختلف روایتوں کو اپنا یا ہے یہ قرآء ت جہاں قاری کے لیے تلفظ کی ادائیگی میں معاون ہیں وہاں قرآن کریم کے معانی اور مختلف مسائل و احکام کی توجیہ میں بھی ان کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔
امت مسلمہ میں قراءات کی تعلیم کے مدارس ہر دور میں قائم رہے ہیں لیکن افسوس کہ موجودہ دور میں اس کا اہتمام قدرے کم ہوتا جارہا ہے جس طرح حفظ و تجوید کے مدارس جابجا ملتے ہیں تجوید قراءات کی درسگاہ ہیں اس طرح کثیر تعداد میں نہیں ۔لیکن قراءات کی حفاظت اور تعلیم کے باب میں برصغیر کے مسلمانوں کی خدمات اور کاوشیں قطعاً نظر انداز نہیں کی جاسکتیں ۔آج بھی دیگر بہت سے اسلامی ممالک کے مقابلے میں ہمارے ہاں یہ مدارس زیادہ تعداد میں ہیں اور کچھ سالوں سے ان میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔اس تمہیدی تعارف کے بعد میں آپ حضرات کے سامنے ان مدارس کی بعض کوتاہیاں ذکر کرنا چاہوں جن میں اصلاح و بہتری کی شدید ضرورت ہے۔
(1)صرف قراءات کے لفظی تغیرات کی تعلیم دی جارہی ہے:۔
مدارس قراءات نے اپنی جہدو جاوش سے قراءات کے لفظی تغیر و تبدل کو تو محفوظ کر رکھا ہے طلبہ کو اس کی تعلیم دی جاتی اور اس کا ذوق پیدا کیا جا تا ہے ۔لیکن دور جدید میں قراءات کو پھیلانے کی