کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 30
مقالات حافظ حسن مدنی
حفظ قرآن اور تجوید قراءات کا جدید تعلیمی منہج
[کوتاہیوں کی نشاندہی اور بہتری کے لیے تجاویز ]
(ہمارے فاضل رفیق مجلس التحقیق الاسلامی جناب پروفیسر عبد الجبار شاکر نے اپنے ادارہ بیت الحکمت کی نومبر 1998ءمیں افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا تو صرف ایک رسمی تقریب کے بجائے اس کو ایک تعلیمی سیمینار کی شکل دے دی اور مختلف ماہرین تعلیم کو ملک بھر سے عصری اور دینی تعلیم کے اصلاح احوال کے بارے میں اظہار خیال کی دعوت دی گئی دن بھر جاری رہنے والے اس سیمینار میں ادارہ محدث سے منسلک جامعہ لاہور الاسلامیہ کے شعبہ کلیہ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ کے پرنسیل یگانہ روزگار شخصیت قاری محمد ابراہیم میر محمدی کو تجوید قراءات کی تعلیم کے موضوع پر اظہار خیال کی دعوت دی گئی ۔جناب قاری محمد ابراہیم صاحب بو جوہ اس سیمینار میں کلمات نہ کہہ سکے لیکن انہوں نے سیمینار سے ایک روز قبل راقم الحروف کو اپنی دیرینہ دلچسپی اور محنت سے حاصل ہونے والے گراں قدر تجربات سے نواز اور مجھے اس موضوع پر لکھنے کو ارشاد فرمایا راقم الحروف چونکہ حفظ کا خود تجربہ رکھتا ہے کچھ عرصہ قاری صاحب موصوف سے سبعہ عشرہ قراءات سیکھتا رہا ہے علاوہ ازیں محترم قاری صاحب کی معیت میں چند سال کلیہ القرآن کے مدیر کے طور پر خدمت انجام دینے کا موقع بھی ملا ہے اس لیے ذمہ داری کو قبول کیا۔ سیمینار کے روز ہی چند گھنٹوں میں لکھے جانے والا یہ مقالہ آخری وقت میں پہنچے کی بناپر سیمینار میں تونہ پڑھا جا سکا لیکن اب سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد اسے محترم قاری صاحب کی پسند کے ساتھ بعینہ محدث کے قارئین کی نذر کیا جارہا ہے اس مقالہ میں خطاب کے نقطہ نظر سے جو بعض مشکلات محسوس ہوں قارئین سے نظرانداز کرنے کی گذارش ہے(حسن مدنی)
نحمده ونصلى على رسوله الكريم
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿ لا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ * ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ ﴾
"اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کے ساتھ اپنی زبان کو جلدی حرکت نہ دیں قرآن کو جمع کرنا اور اس کو پڑھانا ہمارے ذمہ ہے جب ہم پڑھ لیں تو آپ ہمارے پڑھنے کی پیروی کریں اس کے بعد اس کو کھول کھول کر بیان کرنا بھی ہمارے ذمہ ہی ہے۔"
اس آیت میں (إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ)سے معلوم ہو تا ہے کہ قرآن کو یکجا کرنا اور محفوظ رکھنا اللہ کی ذمہ داری ہے جیسا کہ دوسرے مقالات پر اس کا ذکر ہوا ہے۔ اسی طرح وَقُرْآنَهُ سے معلوم ہوا کہ قرآن کی تلاوت اور اس کی درست ادائیگی کرانا بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لیاہے ۔چنانچہ اللہ جل شانہ نے اسی آیت میں ذکر کردہ اپنی دو ذمہ داریوں کی تکمیل کے لیے مسلمانوں کو توفیق خاص دی اور ایسے نفوس