کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 29
"اس طرح کہناجائز نہیں کہ میں فلاں کے وسیلے سے،اس طرح تیرے رسول اور تیرے ولیوں اور رسولوں ،بیت اللہ اور مشعر الحرام کے وسیلے سے دعا کر تا ہوں کیونکہ مخلوق کا خالق پر کوئی احسان حق نہیں ۔وہ اپنی رحمت سے جس کو چاہے(دلایت یا رسالت) کے لئے خاص کردے"
4۔فتاویٰ عالمگیری میں جسے پانچ صد 500 حنفی علماء کرام کے بورڈ نے مرتب کیا تھا،لکھا ہے:
ویکرہ أن یقول فی دعاء بحق فلان و کذا بحق أنبیائک و أولیائک أو بحق رسلک … الخ (ص 38)
"اس طرح دعا مانگنا مکروہ ہے کہ میں فلاں کے وسیلے اور اسی طرح تیرے نبیوں اور تیرے ولیوں یا رسولوں کے وسیلے سے مانگتا ہوں "
5۔الدر المختار(ج2/630) حنفی فقہ کی چوٹی کی کتاب میں ہے:
وعن أبی حنیفۃ لا ینبغی لأحد أن یدعو اللّٰه إلا بہ والدعاء المأذ ون فیہ المأمور بہ من قولہ تعالیٰ: ﴿وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا ﴾ (الأعراف: 180)
"اور حضرت ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ کسی آدمی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اللہ کو اس کے(اسماء وصفات کے سوا) کسی کی ذات کو پکڑ کر پکارے،جس چیز کا اذن ہے اور اس کا حکم ہے ،وہ اللہ کے اس قول سے ہی معلوم ہوجاتا ہے کہ اللہ نے فرمایا ہے:اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں تم ان کے وسیلے سے اللہ کو پکارو"(مزید تحقیق کے لئے امام زبیدی کی شرح احیاء العلوم :ج2 /258 اور امام ابو الحسین قدوری حنفی کی شرح کرخی دیکھیں )
6۔فقہ حنفی کی مایہ ناز کتاب(در مختار) میں حنفی بزرگوں کاارشاد ملاحظہ فرمائیں :۔
’’واعلم أن النذر الذي یقع الأموات من أکثر العوام وما یؤ خذ من الدراھم والشمع الزیت و نحوھا إلی ضرائع الأولیاء الکرام تقرُّبًا إلیھم فھو باطل وحرام بالاجماع‘‘ (ص 131)
"جان لو کہ عوام کی وہ نذریں اور نیازیں جو فوت شدگان بزرگوں کے نام پر دیتے ہیں اور ودرہم اورشمع اور تیل اور اسی طرح کے دیگر نذرانے جو وہ اولیاء کرام کے آستانوں پر دیتے ہیں وہ بالاتفاق باطل اورحرام ہیں "
اس عبارت کی شرح میں علامہ ابن عابدین حنفی فرماتے ہیں کہ ان کے باطل اورحرام ہونے کیوجہ یہ ہے کہ:
1۔وہ نذرانے مخلوق کی نذرین ہیں اور مخلوق کے نام پر نذر جائز نہیں کیونکہ نذر عبادت ہے اور عبادت صرف اللہ کے لئے ہے،مخلوق کے لئے نہیں ۔
2۔جس کو نزروی ،وہ فوت شدہ ہے جو مالک نہیں ہوتا۔
3۔نذردینے والوں نے یہ سمجھ کر دی ہے کہ یہ بزرگ نفع ونقصان کا اختیار رکھتے ہیں اور یہ اعتقاد کفر ہے"(در المختار:131)