کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 22
اپنائیں جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائے ہیں اور من گھڑت وسیلوں سے بچیں کیونکہ وہ بدعت سئیہ ہیں اور اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے روکا ہے۔
جائز اور مستحب وسیلے:
اللہ تعالیٰ کے اسماء اورصفات کا وسیلہ ارشاد ربانی ہے:
﴿ وَلِلّهِ الأَسْمَاء الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا ﴾(سورۃ الاعراف؛180)
"اور اللہ کے اچھے اچھے نام ہیں تم ان کے وسیلے سے اللہ کوپکارا کرو۔"
چنانچہ مسلمان کو چاہیے کہ دعا کے جلد قبولیت کے لئے اللہ کے اسماء حسنیٰ کے ذریعے دعا کرےمثلاً:
اللَّهمَّ إنِّي أسألُك بأنَّكَ أنتَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، اللَّطيفُ، الخَبيرُ أن تعافينى.
"اے اللہ میں تجھ سے اس ذریعہ سوال کرتا ہوں کہ تورحمٰن اور رحیم اور لطیف وخبیر ہے کہ مجھے سلامتی نصیب فرما"(التوسل وانواعہ ازالبانی رحمۃ اللہ علیہ ص28)
یا یوں کہے: [1]
اللهُمَّ إنِّي أسألُكَ بِرحمتِكَ التِي وسِعتْ كلَّ شيءٍأن ترحمنى و تغفرَ لِي
"اے اللہ ! میں تیری رحمت کے وسیلے سے سوال کرتا ہوں جو ہر چیز سے و سیع ہے کہ تو مجھ پر رحم فرما اور مجھے بخش دے"(ایضاً)
حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو سناکہ وہ نماز میں اس طرح دعا کر تا رہاتھا:
اللَّهمَّ إنِّي أسألُكَ يا اللَّهُ الواحدُ الأحدُ الصَّمدُ، الَّذي لم يَلِدْ ولم يولَدْ ولم يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ، أن تغفِرَ لي ذُنوبي، إنَّكَ أنتَ الغَفورُ الرَّحيمُ (ابوداود ،نسائی،احمد)
"اے اللہ!میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے اکیلے اور یکتا اور بے نیاز اللہ جو نہ جنا گیا اور نہ اس نے کسی کو جنا نہ کوئی اس کا شریک ہے کہ تو میرے گناہ بخش دے تو بخشنے والا مہربان ہے"
ایک آدمی کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان الفاظ میں دعا مانگتے سنا:
اللّٰهمَّ إني أسالُك بأنَّ لك الحمدُ، لا إله إلّا أنتَ، وحدَك لا شريكَ لك، المنانُ، يا بديعَ السماواتِ والأرضِ، يا ذا الجلالِ والإكرامِ، يا حيُّ يا قيومُ، إني أسالكَ الجنةَ، وأعوذُ بك من النارِ (ابو داود ،نسائی،احمد باسنادصحیح)
"اے اللہ! میں تجھ سے اس وسیلے سے دعا مانگتا ہوں کہ سب تعریفیں تیرے لیے ہیں اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو اکیلا ہے۔تیرا کوئی شریک نہیں ۔اسے شفقت ومحبت کرنے والے،اے احسان کرنے والے،اے زمین وآسمان پیدا کرنےوالے،اے جلالت،اور بزرگی والے،اے ہمیشہ زندہ اور ہمیشہ قائم رہنے والے! میں تجھ سے سے جنت کاسوال کرتا ہوں اور دوزخ سے پناہ مانگتا ہوں "
[1] طہٰ:65۔66۔