کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 16
سحر جنون کیسے ہوجاتا ہے؟
جادوگر کو جنون کے لئے جس جن کو ڈیوٹی لگاناہے وہ سب سے پہلے اس شخص میں داخل ہوتا ہے۔جس پر جادو کرنا مقصود ہوتاہے۔پھر اس کے دماغ میں مورچہ بندی کرلیتا ہے۔اور پھر دماغ کے ان حصوں پر شدید دباؤڈالتا ہے۔جو سوچ وفکر اور یاداشت کےلئے خاص ہوتے ہیں ،اس کے بعد سحر جنون کی علامات ظاہر ہوناشروع ہوجاتی ہیں ۔
سحر جنون کا علاج:
1۔جس شخص پر سحر جنون کیا گیا ہو اس پر قرآنی آیات والا وہ دم کریں جس کاذ کر میں جادو کی پہلی قسم سحر تفریق میں کرچکا ہوں ۔
2۔اگرا س دوران مریض پر مرگی کا دورہ پڑتا ہے تو اس سے اس طرح نمٹیں جس کا طریقہ میں پہلی قسم میں بیان کرچکا ہوں ۔
3۔اگر اس پر مرگی کا دورہ نہیں پڑتا تو کم از کم تین بار اس پر دم کریں ،پھر بھی دورہ نہیں پڑتا تو مندرجہ ذیل سورتیں ریکارڈ کرکے مریض کو دے دیں اور اسے ایک ماہ روزانہ دو تین مرتبہ سننے کی تلقین کریں ،سورتیں یہ ہیں :
پہلی قسم میں جو دم ذکر کیا گیا ہے ،اس کی آیات وسورتیں ،اسی طرح البقرہ ،ہود ،الحجر،الصافات،ق،الرحمان،الملک،الجن،الاعلیٰ،الزلزلہ،الہمزہ،الکافرون،الفلق، الناس(یادرہے کہ ان آیات وسورہ کی پابندی ضروری نہیں ،ان میں مناسب کمی بیشتی ہوسکتی ہے) اس مدت میں ،مندرجہ سورتوں کو سنتے وقت مریض کو شدید گھٹن کا احساس ہوسکتاہے،اور یہ بھی ہوسکتاہے کہ اس دوران اسے مرگی کادورہ پڑ جائے اور اس کی زبان سے جن بولنے لگ جائے،اور ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ ابتدائی پندرہ دنوں میں اسے شدید تکلیف محسوس ہو،پھر آہستہ آہستی کم ہونا شروع ہوجاتے اور مہینے کے آخر تک وہ نارمل ہوجائے،اگر ایسا ہو تو آخر میں اس پر ایک بار پھر دم کریں تاکہ اگرجادو کا کوئی اثر باقی ہوتو وہ بھی ختم ہوجائے۔
4۔مریض اس مدت میں سکون پہنچانے والی گولیاں استعمال نہ کرے۔
5۔اس دوران اگر وہ بجلی کی روشنیوں میں بیٹھے گا تو یقیناً جن کو ایذا پہنچے گی اورشفا جلد نصیب ہوگی۔
6۔سحر جنون کے علاج کی مدت ایک ماہ بھی ہوسکتی ہے،تین ماہ بھی ہوسکتی ہے اور اس سے زیادہ بھی ۔
7۔مدت علاج میں مریض اللہ کی نافرمانی سے پرہیز کرے اور ہر چھوٹے بڑے گناہ سے بچے ،مثلاً گانے سننا،سگریٹ نوشی کرنا،نمازوں کی ادائیگی میں سستی کرنا،مریض اگر عورت ہے تو اس کا بے پررہ رہنا۔