کتاب: محدث شمارہ 237 - صفحہ 13
ایمان و عقائد وحید بن عبدالسلام بالی مترجم:محمد اسحاق زاہد ( شریر جادوگروں کا قلع قمع کرنے والی تلوار [الصارم البتار في التصدي للسحرة الأشرار] (3)۔سحر تخیل(وہم میں مبتلا کرنے والا جادو) فرمان الٰہی:۔ ﴿ قَالُوا يَا مُوسَى إِمَّا أَنْ تُلْقِيَ وَإِمَّا أَنْ نَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَلْقَى قَالَ بَلْ أَلْقُوا فَإِذَا حِبَالُهُمْ وَعِصِيُّهُمْ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ مِنْ سِحْرِهِمْ أَنَّهَا تَسْعَى﴾ [1] "کہنے لگے کہ اے موسیٰ علیہ السلام ! یا تو پہلے ڈال یا ہم پہلے ڈالنے والے بن جائیں ،جواب دیا کہ نہیں ،تم ہی پہلےڈالو۔اب موسیٰ علیہ السلام کو یہ خیال گزرنے لگا کہ ان کی رسیاں اور لکڑیاں ان کے جادو کے زور سے دوڑ بھاگ رہی ہیں " سحر تخیل کی علامات: 1۔منجمد چیز کو متحرک اور متحرک کو منجمد دیکھنا۔ 2۔چھوٹے کو بڑا اور بڑے کو چھوٹا سمجھنا۔ 3۔مختلف چیزوں کو ان کی حقیقت سے ہٹ کردیکھنا،جیسا کہ لوگوں نے دیکھا کہ رسیاں اورلکڑیاں دوڑتے ہوئے سانپ ہیں ۔ سحر تخیل کیسے ہوجاتا ہے؟ جادوگر ایک چیز کو لوگوں کے سامنے رکھتاہے جسے وہ جانتے پہچانتے ہوتے ہیں ،پھر وہ شرکیہ ورد پڑھتا ہے اور شیطانوں سے مدد طلب کرتا ہے،جس کے نتیجے میں لوگ اسی چیز کو اس کی اصل حقیقت سے ہٹ کرایک دوسری چیز تصور کرلیتے ہیں ۔۔۔مجھے ایک شخص نے بتایا ہے کہ اس نے ایک جادوگر کو لوگوں کے سامنے ایک انڈا رکھتے ہوئے دیکھا،پھر اس نے کفریہ طلسم پڑھے اور وہی انڈا انتہائی تیزی کے ساتھ ان کا سامنے گھومنے لگا اسی طرح ایک اورشخص نے بتایا کہ ایک جادو گرنے دو پتھر آمنے سامنے رکھے،پھر جادو والاطلسم پڑھا تو وہی دو پتھر دو بکروں کی طرح ایک دوسرے سے لڑنے لگ گئے۔اسی طرح کے حیران کن کام یقینی طور پر جادوگر لوگوں سے مال بٹورنے کےلئے ہی کرتاہے۔
[1] کویت میں نمائندہ ماہنامہ محدث /جامعہ لاہور الاسلامیہ [2] طہٰ:65۔66۔