کتاب: محدث شمارہ 236 - صفحہ 26
جن: جی ہاں ، میں مسلمان ہوں ۔ ٭ اس عورت میں تم کیوں داخل ہوئے؟ جن: میں جادو کے راستے اس میں داخل ہوا تھا جو کہ فلاں عورت نے اس پر کیا تھا اور اسے اس نے خوشبو کی شیشی میں بند کردیا تھا، اس میں داخل ہونے کے لئے مجھے ایک عرصے تک اس کا پیچھا کرنا پڑا، ایک دن ایک چور اس کے گھر کی چھت پر چڑھ گیا تھا تو یہ گھبرا گئی تھی، اور یہی وہ وقت تھا جب میں اس میں داخل ہوگیا۔ اور جہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ جادوگر جب کسی پر جادو کرنا چاہتا ہے تو ایک جن اس کی طرف روانہ کرتا ہے اور یہ جن فوراًاس میں داخل نہیں ہوتا بلکہ اس کے لئے وہ مناسب مواقع کو تلاش کرتا ہے، اور ا س کے مناسب مواقع درج ذیل ہیں : (۱) شدید خوف (۲) شدیدغصہ (۳) شدید غفلت (۴) شہوت میں مشغول ہونا چنانچہ جس شخص پر جادو کرنا مقصود ہوتا ہے، وہ ان چار حالتوں میں سے کسی ایک حالت میں ہوتا ہے، شیطان (جن) کو اس میں داخل ہونے کا موقع مل جاتا ہے، الا یہ کہ وہ وضو کی حالت میں ہو اور اللہ کا ذکر اس کی زبان سے جاری ہو تو وہ اس میں داخل نہیں ہوسکتا، اور مجھے خود کئی جنوں نے بتایا ہے کہ جس لمحے میں جن انسان میں داخل ہوتا ہے، اگر وہ اسی لمحے میں اللہ کا ذکر کرتا ہے تو جن جل کر راکھ ہوجاتا ہے، اسی لئے انسان میں داخل ہونے کا لمحہ اس کے لئے زندگی کا مشکل ترین لمحہ ہوتا ہے۔ جن نے کہا: اور یہ عورت تو بھولی بھالی اور بہت اچھی ہے۔ میں نے کہا: تب تمہیں اس سے نکل جانا چاہئے اور پھر دوبارہ اس کی طرف نہیں آنا چاہئے۔ جن: اس کی شرط یہ ہے کہ اس کا خاوند اپنی دوسری بیوی کو طلاق دے دے۔ میں نے کہا: تمہاری شرط قبول نہیں ، اور اگر تم نے نکلنا ہے تو ٹھیک ورنہ ہم تمہیں ماریں گے۔ جن: میں نکل جاؤں گا۔ پھر وہ جن نکل گیا جس پر میں اللہ کا شکرگزار ہوں ۔ اس کے بعد میں نے اس کے خاوند سے کہا کہ یہ جو جن نے بتایا ہے کہ فلاں عورت نے اس کی بیوی پر جادو کیا ہے، غلط ہے، کیونکہ جنوں کا مقصد محض اتنا ہوتا ہے کہ وہ لوگوں کے درمیان نفرت پیدا کردیں ، لہٰذا اس کی بات کی تصدیق نہ کریں ۔ چوتھا نمونہ:ایک شخص اپنی بیوی کو لے کر میرے پاس آیا اور اس نے بتایا کہ اس کی بیوی اسے انتہائی ناپسند کرتی ہے اور جب وہ گھر میں موجود نہیں ہوتا، اسے راحت محسوس ہوتی ہے۔ سو میں نے اس کی بیوی سے بیماری کی علامات پوچھیں تو مجھے معلوم ہوا کہ اس پر سحر تفریق کیا گیاہے، اس نے قرآنی