کتاب: محدث شمارہ 236 - صفحہ 24
انڈیل دینا، اس طرح اس عورت کو شفا نصیب ہوئی۔ اور کچھ مدت کے بعد خاوند نے مجھے خبر دی کہ اب اس کی بیوی ٹھیک ہے … ایسا یقینا اللہ کے فضل سے ہوا، ا س میں میرا کوئی کمال نہیں ۔
دوسرا نمونہ:میرے پاس ایک شخص آیا اور اس نے بتایا:
جب سے میری شادی ہوئی ہے، میری بیوی سے میرے شدید اختلافات ہیں ، وہ مجھے انتہائی ناپسند کرتی ہے، میرا ایک لفظ برداشت نہیں کرتی اور چاہتی ہے کہ مجھ سے الگ ہوجائے، میں جب تک گھر میں نہیں رہتا وہ راحت محسوس کرتی ہے، لیکن جونہی گھر میں داخل ہوتا ہوں تو اس کا جسم گویا غضب کی آگ میں بھڑک اٹھتا ہے۔
میں نے اس کی بیوی پر دم کیا، دم کے دوران اس کے ہاتھ پاؤں سن ہوگئے، اسے گھٹن اور سردرد محسوس ہونے لگا، البتہ اس پر مرگی کا دورہ نہ پڑا، میں نے اسے چند سورتیں کیسٹوں میں ریکارڈ کرکے دے دیں اور ۴۵ دن تک انہیں روزانہ سننے کا اسے حکم دیا اور یہ کہ اس کے بعد وہ دوبارہ میرے پاس آئیں ۔
اس مدت کے گزرنے کے بعد اس کا خاوند دوبارہ آیا، اور آتے ہی کہنے لگا۔ ایک عجیب و غریب واقعہ رونما ہوا ہے۔میں نے کہا: خیر تو ہے… کیا ہوا؟
اس نے بتایا : جب ۴۵ دن کی مدت گزر گئی اور ہم دونوں نے آپ کے پاس آنے کا پختہ ارادہ کرلیا، تو میری بیوی پر مرگی کا دورہ پڑ گیا اور اس کی زبان سے جن بولنے لگا، اور اس نے بتایا کہ میں تمہیں ہر بات بتانے کے لئے تیار ہوں بشرطیکہ مجھے شیخ (صاحب ِکتاب) کے پاس نہ لے جاؤ، میں جادو کے ذریعے اس عورت میں داخل ہوا تھا اور اگر آپ کو میری بات پر یقین نہ آرہا ہو تو یہ تکیہ لے کر آؤ، چنانچہ وہ تکیہ کھولا گیا تو اس میں چند کاغذ موجود تھے جن پر جادو کے اَلفاظ و حروف لکھے گئے تھے، پھر اس نے کہا: ان کاغذات کو جلا دو، اب اس پر کیا گیا جادو بے اثر ہوگیا ہے اور میں بھی اس عورت سے نکل کر جارہا ہوں ، اور دوبارہ کبھی بھی اس کے پاس نہیں آؤں گا بشرطیکہ میں اس سے نکلنے کے بعد اس عورت کے سامنے آؤں اور اس سے ہاتھ ملاؤں ، خاوند نے اس کی اجازت دی، جن عورت سے نکل گیا، اور عورت نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور جن سے مصافحہ کیا۔
میں نے اس کے خاوند کو بتایا کہ تم نے جن کو مصافحہ کرنے کی اجازت دے کر غلطی کی ہے، کیونکہ ایسا کرنا حرام ہے، اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر محرم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے منع فرمایا ہے۔ ابھی ایک ہفتہ گزرا تھا کہ وہ عورت پھر بیمار پڑ گئی، اس کا خاوند اسے لے کر میرے پاس آگیا، ابھی میں نے اَعوذ باللّٰه من الشیطان الرجیم پڑھا تھا کہ اسے مرگی کا دورہ پڑ گیا، اور جن کے ساتھ میری گفتگو کچھ یوں ہوئی: