کتاب: محدث شمارہ 236 - صفحہ 23
٭ یہ بھی پریشانی کی بات نہیں ہے، لیکن تب جبکہ تم ہماری بات مان لوگے۔
جن: جی، میں آپ کی بات مانتا ہوں ۔
٭ تو بتاؤ جادو کہاں رکھا ہے؟
جن: عورت کے گھر کے صحن میں ، البتہ میں یہ نہیں بتا سکتا کہ صحن میں کس جگہ پر ہے، کیونکہ اس کی حفاظت کے لئے ایک جن کی ڈیوٹی لگی ہوئی ہے، اگر اسے معلوم ہوجاتا ہے کہ میں نے اس کے متعلق بتا دیا ہے تو وہ اسے کسی اور جگہ پر منتقل کر دے گا۔
٭ کتنے سال سے تم جادوگر کے ساتھ کام کر رہے ہو؟
جن: گذشتہ دس یا بیس سال سے (یہ شک مجھے ہے) اور اس دوران میں تین عورتوں میں داخل ہوچکا ہوں ، جبکہ یہ چوتھی عورت ہے، پھر اس نے پہلی تین عورتوں کے قصے بھی سنا دیئے۔
٭ اب جب مجھے ا س کی سچائی کا یقین ہوگیا تو میں نے اسے کہا: لو، یہ اسلحہ پکڑ لو جس کا ہم نے تم سے وعدہ کیا تھا۔
جن: وہ کیا ہے؟
٭ وہ اسلحہ آیت الکرسی ہے، جب بھی کوئی جن تمہارے قریب ہو، اسے پڑھ لینا۔وہ جن بھاگ جائے گا … کیا تمہیں آیت الکرسی یاد ہے؟
جن: جی ہاں ! مجھے یاد ہوگئی ہے، کیونکہ میں اس عورت سے کئی بار سن چکا ہوں ، پھر اس نے پوچھا کہ میں جادوگر سے کیسے نجات پاؤں گا۔
٭ تم اس عورت کو چھوڑ کر مکہ مکرمہ میں چلے جاؤ جہاں تم مؤمن جنوں کے ساتھ رہ سکو گے۔
جن: لیکن کیا اللہ تعالیٰ مجھے ان تمام گناہوں کے باوجود قبول کر لے گا۔ میں نے اس عورت کو اور اس سے پہلے دوسری عورتوں کو بہت تنگ کیا ہے؟
٭ ہاں ! اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلیٰ اَنْفُسِہِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ﴾
’’کہہ دیجئے! اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنے آپ پر زیادتی کی ہے! تم اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہوجاؤ، یقینا اللہ تعالیٰ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی بخشش اور بڑی رحمت والا ہے‘‘
جن یہ سن کر رونے لگا، اور کہا: میں جب چلا جاؤں تو اس عورت سے میری طرف سے گزارش کرنا کہ وہ مجھے معاف کردے، پھر وہ واپس نہ آنے کا وعدہ کرکے نکل گیا، اس کے بعد میں نے پانی منگوایا، اس پر قرآنی آیات کو پڑھا اور خاوند کو یہ کہہ کر دے دیا کہ اسے گھر کے صحن میں