کتاب: محدث شمارہ 236 - صفحہ 21
توفیق سے ایسا ہوا، اس کامیابی پر آپ کی عاجزی و انکساری میں اضافہ ہونا چاہئے، نہ یہ کہ آپ تکبر کا شکار ہوجائیں ، فرمانِ الٰہی ہے:
﴿…لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ وَلَئِنْ کَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیْ لَشَدِیْدٌ﴾
’’اگر تم شکر کرو گے تو میں تمہیں ضرور بالضرور اور زیادہ عطا کروں گا اور اگر تم نے ناشکری کی تو جان لو کہ میرا عذاب سخت ہے‘‘
شفایابی کے بعد اس با ت کا اندیشہ ہوتا ہے کہ مریض پر دوبارہ جادو کردیا جائے، کیونکہ جادو کے پیشہ ور لوگوں کو جب معلوم ہوتا ہے کہ مریض کسی معالج کے پا س علاج کروا رہا ہے تو وہ جادوگروں سے اس پر دوبارہ جادو کر دینے کا مطالبہ کرتے ہیں ، اس لئے مریض کو چاہئے کہ وہ علاج کے متعلق کسی کو کچھ خبر نہ ہونے دے اور درج ذیل کاموں کی پابندی کرے
(۱) نماز باجماعت پڑھنے کی پابندی کرے۔
(۲) گانے اور موسیقی وغیرہ سننا چھوڑ دے۔
(۳) ہرکام کرتے وقت ’’بسم اللہ‘‘ پڑھے۔
(۴) نمازِ فجر کے بعد لا إلہ إلا اللّٰه وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شییٔ قدیر کا وِرد روزانہ سو مرتبہ کیا کرے۔
(۵) روزانہ قرآن کی تلاوت پابندی کے ساتھ کرے، اگر نہ پڑھ سکتا ہو تو تلاوت سنتا رہے۔
(۶) نیک لوگوں کے ساتھ اپنا اُٹھنا بیٹھنا رکھے۔
(۷) سونے سے پہلے وضو کر لیا کرے اور آیت الکرسی پڑھ کر سوئے۔
(۸) اَذکارِ صبح و شام کو پابندی کے ساتھ پڑھا کرے۔
سحر تفریق کے علاج کے عملی نمونے
پہلا نمونہ:ایک خاتون اپنے خاوند کو سخت ناپسند کرتی تھی اور اس سے اور اس کے گھر سے بد دل ہوچکی تھی اور جب بھی اسے دیکھتی تھی اس کے سامنے ایک خوفناک منظر سامنے آجاتا تھا اور یوں معلوم ہوتا تھا کہ وہ ایک بھیڑیا ہے انسان نہیں ۔ ا س کا خاوند اسے ایک قرآنی علاج کرنے والے شخص کے پاس لے گیا، چنانچہ اس نے جب عورت پر قرآن مجید کو پڑھا تو اس کی زبان سے جن بولنے لگا او راس نے بتایا کہ وہ جادوگر کے ذریعے اس عورت پر مسلط ہوا ہے اور اس کا مشن یہ ہے کہ وہ اس عورت اور اس کے خاوند میں جدائی ڈال دے، سو معالج نے اسے مارا بھی، لیکن جن اس کی جان چھوڑنے پر تیار نہ ہوا، ایک ماہ تک اس کا خاوند اسے اس معالج کے پاس بار بار لے کر آتا رہا، بالآخر جن نے خاوند سے مطالبہ کیا کہ وہ اس عورت کو طلاق دے دے گو ایک طلاق ہی کیوں نہ ہو۔ خاوند نے اس کا مطالبہ مان لیا اور اپنی بیوی کو