کتاب: محدث شمارہ 236 - صفحہ 18
ہاتھ پیر ٹیڑھے ہوجائیں گے اور منہ سے جھاگ نکلنا شروع ہوجائے) اور جادوگر نے جس جن کی اس پر جادو کرنے کی ڈیوٹی لگائی تھی وہ اس مریض کی زبان سے بولنا شروع کردے گا، اگر یہ حالت اس پر طاری ہوتو اس جن کے ساتھ بالکل اسی طرح نمٹیں جس طرح عام جن والے مریض کے ساتھ نمٹنا چاہئے۔ اور اس کا طریقہ ہم نے اپنی دوسری کتاب الوقایۃ میں ذکر کردیا ہے، طوالت کے خوف سے ہم اسے یہاں تفصیلا ً ذکر نہیں کر رہے البتہ اتنا بتا دیں کہ آپ اس جن سے درج ذیل سوالات کریں :
تمہارا نام کیا ہے؟ اور تمہارا دین کون سا ہے؟ اگر وہ غیر مسلم ہو تو اسے اسلام قبول کرنے کی دعوت دیں ، اور اگر وہ مسلمان ہے تو اسے بتائیں کہ وہ جو کام کر رہا ہے، اسلام اسے درست قرار نہیں دیتا، اور جادوگر کی باتوں پر عمل کرنا شریعت کی خلاف ورزی ہے۔
اس سے جادو کی جگہ کے متعلق سوال کریں کہ اس نے کہاں جادو کر رکھا ہے؟ اگر وہ کوئی جگہ بتا دے تو فوراً کسی کو بھیج کر اسے وہاں سے نکلوا دیں ۔ اور یہ بات یاد رکھیں کہ جن اکثر و بیشتر جھوٹ بولتے ہیں ، ان میں سچ بولنے والے کم ہی ہوتے ہیں ۔
اس سے پوچھیں کہ وہ اس مریض پر جادو کرنے والا اکیلا ہے یا اس کے ساتھ کچھ اور جن بھی ہیں ؟ اگر کوئی او رجن بھی اس کا شریک ہو تو اس جن سے مطالبہ کریں کہ وہ اپنے شریک کو بھی لے کر آئے، اگر وہ اسے لے آئے تو آپ اسے بھی سمجھائیں ۔
اگر جن یہ کہے کہ فلاں آدمی جادوگر کے پاس گیا تھا اور اس نے اس سے مطالبہ کیاتھا کہ وہ اس مریض پر جادو کردے، تو اس بات کومت تسلیم کریں کیونکہ ا س کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ لوگوں کے درمیان دشمنی پیدا کردے، اور اس لئے بھی کہ اس کی گواہی مردود اور ناقابل قبول ہے کیونکہ وہ فاسق و فاجر ہے اور جادوگر کا خدمت گار ہے،فرمانِ الٰہی ہے:﴿یَا اَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اِنْ جَائَ کُمْ فَاسِقٌ بِنَبَأٍ فَتَبَیَّنُوْا﴾[1]
’’اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو اس کے متعلق تحقیق کر لیا کرو‘‘
اگر جن جادو کی جگہ کے بارے میں بتا دے اور آپ نے وہاں سے اس چیز کو منگوا لیا ہو جس میں جادوگر نے جادو کر رکھا ہے تو اب آپ ایک برتن میں پانی لے لیں اور اسے اپنے منہ سے قریب کرکے اس پر یہ آیات پڑھیں :
٭ سورۃ الاعراف کی آیات ۱۱۷ تا ۱۲۲
٭ سورۂ یونس کی آیات ۸۱ تا ۸۲
٭ سورۂ طہٰ کی آیت نمبر ۶۹
پھر اس جادو کو چاہے وہ کاغذ پر ہو یا مٹی پر ہو یا کسی اور چیز پر ہو، اس پانی میں پگھلا دیں اور اس کے
[1] لحجرات، ۶