کتاب: محدث شمارہ 235 - صفحہ 37
ضروریات کے سلسلے میں معاونت کی جاسکے۔ لوگ طرح طرح کے مسائل لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے۔ بعض کا تعلق حکومت یا عدالتوں کے افسرانِ بالا سے ہوتا اور کچھ مقامی نوعیت کے ہوتے ۔ ان میں مذہبی قسم کی مشکلات بھی درپیش ہوتیں لیکن کبھی کسی کو انکار نہیں کیا۔مقدور بھر ہر ایک کی معاونت کی بشرطیکہ معاملہ حق و انصاف پر مبنی ہو۔ ہر ممکن طریقہ سے ان کی امداد کرتے۔ ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ رینجرز کسی معمولی غلطی کی بنا پر ہمارے والد مرحوم کو پکڑ کر واہگہ لے گئے۔ رمضان کے دن تھے مجھے بہت فکر لاحق ہوئی۔ جب یہ بات حافظ عبدالقادر صاحب کے علم میں آئی تو کہا گھبرائیں مت، راتوں رات ہم ان کو واپس لے آئیں گے ۔ ان شاء اللہ! اپنے چھوٹے بھائی حافظ محمود احمد سے کہا: گاڑی تیار کرو، ابھی واہگہ جانا ہے۔ جب ہم وہاں پہنچے تو میجر صاحب مسجد میں نمازِ تراویح پڑھ رہے تھے۔ فراغت کے بعد میجر صاحب سے گفتگو ہوئی تو انہوں نے انہیں رہا کردیا، اسی وقت لے کر ہم واپس آگئے۔دیگر کئی ایک ناحق ملزموں کو بھی نجات دلائی۔اس طرح کے بے شمار واقعات ہیں جو قیامت کے دن ان کے میزانِ حسنات میں شمار ہوں گے۔ اِن شاء اللہ ہمارے گاؤں (سرہالی کلاں )کے ساتھ آپ کا خصوصی تعلق تھا۔ وہاں ان کی آمدو رفت اکثرجاری رہتی تھی۔ گاؤں سے جامعہ کے لئے تعاون زرعی اجناس کی شکل میں وافر مقدار میں ملتا بلکہ گڑ، گنا،دودھ وغیرہ کی صورت میں بھی کافی معاونت ہوتی۔ ہمارے بزرگ حاجی عبدالعزیز مرحوم سفر وحضرمیں ان کے اور خطیب ِملت حافظ اسمٰعیل روپڑی کے ہمراہ رہنا اپنے لئے باعث ِافتخار سمجھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ مرض الموت میں جب کبھی ان کا اور حافظ مقبول احمد مرحوم کا ذکر چھڑتا ، آنکھوں میں آنسو بھرلاتے او ران کا نام لے کر رفاقت ِماضی کو یاد کرتے۔ مسجد ِقدس کی تعمیر لاہور شہر کے وسط میں عالی شان مسجد قدس کی تعمیر روپڑی خاندان کی ایک عظیم یادگار ہے۔ مرکز اسلامی کی تاسیس کے لئے رحمن گلی نمبر ۵، چوک دالگراں کا انتخاب طویل غوروخو ض کے بعد کیا گیا، اس جگہ پر قدم جمانا جوئے شیر لانے سے کم نہ تھا۔ قرب و جوار کی پوری آبادی بے دین تھی بالخصوص گجر برادری جو اس کے اطراف میں آباد تھی، انہوں نے اس مرکز کی شدید مخالفت کی ۔وہ جہالت کی بنا پر یہ بھی نہیں چاہتے تھے کہ یہاں اہلحدیث کا مرکز بنے ۔اس خاندان کے اکابر نے عالی ہمت اور مضبوط ارادے کا مظاہرہ کرکے کٹھن اور مشکل ترین حالات کا مقابلہ کرکے بڑی جوان مردی اور مجاہدانہ قوت