کتاب: محدث شمارہ 235 - صفحہ 25
محدث روپڑی تدریس سے بھی وابستہ رہے، قیامِ پاکستان کے بعد مسجد قدس (چوک دالگراں ، لاہور) میں جامعہ اہلحدیث کے نام سے درس گاہ قائم فرمائی۔ جس کے شیخ الحدیث اور صدر مدرّس اور ’’تنظیم اہلحدیث‘‘ کے مدیر وغیرہ سب کچھ وہ خود ہی تھے، علاوہ ازیں جماعت کے عظیم مفتی اور محقق بھی۔ اس اعتبار سے حضرت محدث روپڑی کی علمی و دینی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے، وہ تدریس کے شعبے سے بھی وابستہ رہے اور کئی نامور علماء تیار کئے، جیسے مولانا ابوالسلام محمد صدیق مرحوم (سرگودھا) حافظ عبد الرحمن مدنی، مولانا عبدالسلام کیلانی ،مولانا حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہم اللہ تعالیٰ ، اور اپنے برادرزادگان حافظ عبدالقادر روپڑی او رحافظ اسمٰعیل روپڑی رحمہما اللہ تعالیٰ وغیرہم۔ ’’تنظیم اہلحدیث‘‘ کے ذریعے سے سلفی فکر اور اہلحدیث مسلک کو فروغ دیا اور فرقِ باطلہ کی تردید کی۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو اجتہاد و تحقیق کی اعلیٰ صلاحیتوں سے نوازا تھا، فتویٰ و تحقیق کے لئے وہ عوام و خواص کے مرجع تھے۔ عوام ہی نہیں ، علماء بھی ان کی طرف رجوع کرتے تھے او ران کی اجتہادی صلاحیتوں کے معترف تھے۔ چنانچہ اس میدان میں بھی انہوں نے خوب کام کیا۔ ان کے فتاویٰ آج بھی علماء اور عوام دونوں کے لئے یکساں مفید اور رہنمائی کا بہترین ذریعہ ہیں ۔ مذکورہ خدمات کے علاوہ نہایت اہم متعدد تالیفات علمی یادگار کے طور پر چھوڑیں ، جو علم و تحقیق کا بہترین نمونہ ہیں ۔ ان میں سے بعض کتابیں دوبارہ شائع ہوئی ہیں ، لیکن اکثر کتابیں اب نایاب ہیں جن کی دوبارہ اشاعت بہت ضروری ہے ورنہ یہ ذخیرۂ علمی بالکل ہی نایاب ہوجائے گا۔ حافظ محمد حسین امرتسری رحمہ اللہ تعالیٰ یہ حضرت محدث روپڑی کے برادرِ اصغر اور انہی کے فیض یافتہ تھے، بڑے قابل مدرّس اور علومِ آلیہ کے کہنہ مشق استاد تھے۔ تفسیر قرآن اور اصول کا بھی خاص ذوق تھا۔ عمر بھر تدریس وخطابت کے علاوہ تجارت سے منسلک رہے ۔ اگرچہ اخیر عمر میں تجارت چھوڑ کر مدرسہ غزنویہ اور بعض دیگر مدارس میں صدر مدرّس او رشیخ الحدیث رہے۔۱۹۵۹ء میں ان کا انتقال ہوا۔ ان کے صاحبزادگان میں حافظ عبداللہ حسین ، حافظ عبدالماجد، حافظ عبدالوحید مدنی اور حافظ عبدالرحمن مدنی حفظہم اللہ ہیں ۔ ان میں سے آخر الذکر یعنی حافظ عبدالرحمن مدنی صاحب نے خاندان کی علمی روایات کو سنبھالا ہوا ہے اور باقی تین بھائی اگرچہ جمعہ جماعت کی حد تک دینی سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لیتے ہیں لیکن زیادہ تر وہ کاروبار کرتے ہیں ۔ سب بھائی دین کے پابند اور علم ودین کی خدمت کرنے کے جذبے سے سرشار ہیں او رمولانا مدنی کو اپنے بھائیوں کا پورا علمی اور مالی تعاون حاصل ہے، چنانچہ وہ ان کے تعاون سے علم و دین کی خدمت میں مصروف ہیں ۔ ان کے زیر انتظام ایک بڑی درسگاہ جامعہ لاہور الاسلامیہ (رحمانیہ) کے نام سے چل رہی