کتاب: محدث شمارہ 235 - صفحہ 17
مطابق انہیں نظر لگ گئی ہے، پھر ہم جب ان پر قرآنِ مجید پڑھتے تو معلوم ہوتا کہ ان پر جنوں کا اثر ہے، نظر نہیں لگی۔ سو اس طرح سے ان کا جھوٹ ثابت ہوجاتا ہے۔ مندرجہ بالا آٹھ طریقوں کے علاوہ دوسرے طریقے بھی ہوسکتے ہیں جو کہ مجھے معلوم نہیں ہیں ۔ جادوگر کو پہچاننے کی نشانیاں مندرجہ ذیل علامات میں سے کوئی ایک علامت اگر کسی علاج کرنے والے شخص کے اندر پائی جاتی ہو تو یقین کر لینا چاہئے کہ یہ جادوگر ہے۔ (1) جادوگر مریض سے اس کا اور اس کی ماں کا نام پوچھتا ہے۔ (2) جادوگر مریض کے کپڑوں میں سے کوئی کپڑا مثلاً قمیص، ٹوپی، رومال وغیرہ منگواتا ہے۔ (3) جادوگر کبھی کوئی جانور بھی طلب کرلیتا ہے جسے وہ ’بسم اللہ‘ پڑھے بغیر ذبح کرتا ہے، پھر اس کا خون مریض کے جسم پر ملتا ہے اور پھر اسے غیر آباد جگہ پر پھینک دیتا ہے۔ (4) جادو والے طلسم کو لکھنا۔ (5) جادو والے طلسم کو پڑھنا جو کہ کسی عام آدمی کو سمجھ بوجھ سے بالاتر ہوتا ہے۔ (6) مریض کو ایسا حجاب دینا جس میں مربعات (ڈبے)بنے ہوئے ہوں اور ان کے اندر چند حروف یا نمبر لکھے ہوئے ہوں ۔ (7) مریض کو یہ حکم دینا کہ وہ لوگوں سے الگ تھلگ ہو کر ایک معینہ مدت کے لئے کسی ایسے کمرے میں چلا جائے جہاں سورج کی روشنی نہ پہنچتی ہو۔ (8) مریض سے کبھی اس بات کا مطالبہ کرنا کہ وہ ایک معینہ مدت کے لئے جوکہ عموماً چالیس دن ہوتی ہے، پانی کو ہاتھ نہ لگائے۔ اور یہ علامت اس بات کی دلیل ہوتی ہے کہ یہ جادوگر جس جن سے خدمت لیتا ہے، وہ عیسائی ہے۔ (9) مریض کوکچھ ایسی چیزیں دینا جنہیں زمین میں دفن کرنا ہوتا ہے۔ (10) مریض کو کچھ ایسے کاغذ دینا جنہیں جلا کر ان کے دھوئیں سے دھونی لینی ہوتی ہے۔ (11) ایسے کلام کے ساتھ بڑبڑانا جیسے سمجھا نہ جاسکے۔ (12) جادوگر کبھی مریض کو اس کا نام، اس کے شہر کا نام اور جس وجہ سے وہ اس کے پاس آتا ہے، اس کے متعلق آتے ہی اسے بتا دیتا ہے۔ (13) جادوگر مریض کوایک کاغذ میں یا پکی ہوئی مٹی کی پلیٹ میں چند حروف لکھ کر دیتا ہے جنہیں پانی میں ملا کر مریض کو پینا ہوتا ہے۔ آپ کو اگر ان علامات میں سے کوئی ایک علامت کسی شخص میں موجود نظر آئے اور یقین