کتاب: محدث شمارہ 235 - صفحہ 15
بھی کفر ہے، چہ جائیکہ اسے ناپاک چیز کے ساتھ لکھا جائے۔ پانچواں طریقہ ملعون جادوگر قرآن مجید کی کوئی سورت اُلٹے حروف میں لکھتا ہے، پھر شرکیہ تعویذ پڑھ کر جنوں کو حاضر کر لیتا ہے… یہ طریقہ بھی حرام ہے ، کیونکہ قرآن مجید کو اُلٹے حروف میں لکھنا کفر اور شرکیہ تعویذات کوپڑھنا شرک ہے۔ چھٹا طریقہ جادوگر ایک خاص ستارے کے طلوع ہونے کا انتظار کرتا ہے، اور جب طلوع ہوجاتا ہے تو جادوگر اس سے مخاطب ہوتا ہے۔ پھر جادو والے وِرد پڑھتا ہے جن میں کفر اور شرک موجود ہوتا ہے، پھر چند ایسی حرکتیں کرتا ہے کہ اس کے خیال کے مطابق ان حرکتوں سے اس ستارے کی برکات اس پر نازل ہوتی ہیں ، حالانکہ حقیقت میں وہ اپنی ان حرکات سے اس ستارے کی پوجا کر رہا ہوتا ہے، اور جب وہ غیر اللہ کی پوجا شروع کرتا ہے تو شیطان اس ملعون کے اَحکامات پر لبیک کہتے ہیں ، جبکہ جادوگر یہ سمجھتا ہے کہ اس ستارے نے اس کی مدد کی ہے، حالانکہ ستارے کو تو اسکی کسی حرکت کا علم ہی نہیں ہوتا ہے۔ اور جادوگر یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ مندرجہ بالا طریقے سے کیا گیا جادو اس وقت تک ختم نہیں ہوسکتا جب تک یہ ستارہ دوبارہ طلوع نہ ہو اور ایسے ستارے بھی ہیں جو سال میں صرف ایک مرتبہ طلوع ہوتے ہیں ، چنانچہ وہ سال بھر اس ستارے کے طلوع ہونے کا انتظار کرتے ہیں ، پھر ایسے وِرد پڑھتے ہیں جن میں اس ستارے کو مدد کے لئے پکارا جاتاہے تاکہ جادو کااثر ختم ہوجائے، بہرحال یہ تو جادوگروں کا خیال ہے جبکہ قرآنی علاج کرنے والے لوگ اس ستارے کاانتظار کئے بغیر کسی بھی وقت اس جادو کو توڑ سکتے ہیں ۔ اس طریقے میں بھی شرک واضح طور پر موجود ہے کیونکہ اس میں غیر اللہ کی تعظیم اور غیر اللہ کو مدد کے لئے پکارنا جیسے قبیح فعل موجود ہیں ۔ ساتواں طریقہ جادوگر ایک نابالغ بچے کو جو بے وضو ہوتا ہے اپنے سامنے بیٹھا لیتاہے، پھر اس کی بائیں ہتھیلی پر ایک مربعہ بناتا ہے، اور اس کے ارد گرد چاروں طرف جادو والے طلسم لکھتاہے، پھر اس کے بالکل درمیان میں تیل اور نیلگوں پتے یا تیل اور روشنائی رکھ دیتا ہے، پھر ایک لمبے کاغذ پر مفرد حروف کے ساتھ جادو والے چند طلسم لکھتا ہے اور اسے بچے کے چہرے پر رکھ کر اس کے سر پر ٹوپی پہنا دیتا ہے تاکہ وہ ورقہ گرنے نہ پائے، اور پھربچے کو ایک بھاری چادر کے ساتھ ڈھانپ دیتا ہے۔