کتاب: محدث شمارہ 234 - صفحہ 63
اردو تصانیف: 1۔تاریخ دعوت وعزیمت(چھ جلدیں ) 2۔انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج وزوال کا اثر(چار جلدیں ) ماذا خسر العالم کا اردو ایڈیشن 3۔منصب نبوت اور اس کے عالی مقام حاملین 4۔حجاز مقدس اور جزیرۃ العرب 5۔عصر حاضر میں دین کی تفہیم وتشریح 6۔جب ایمان کی بہارآئی! 7۔مسلم ممالک میں اسلامیت اور مغربیت کی کشمکش 8۔تزکیہ واحسان 9۔نبی رحمت(دو جلدیں ) 10۔نقوش اقبال 11۔تعمیر انسانیت 12۔کاروان مدینہ 13۔معرکہ ایمان ومادیت 14۔عالم عربی کا المیہ 15۔اصلاحیات 16۔ذکر خیر 17۔دریائے کابل سے دریائے یرموک تک 18۔پاجا سراغ زندگی 19۔نئی دنیا(امریکہ) میں صاف صاف باتیں 20۔قادیانیت 21۔دستور حیات 22۔سیرت سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ (1939ء پہلی تصنیف) مولانا علی میاں نے معاصر شخصیتوں ،بزرگوں ،استادوں اور دوستوں سے متعلق تعارفی مضامین،تاثرات،مشاہدات،واقعات ومعلومات ،نقوش واثرات کو بے حد دلچسپ پیرائے میں اپنی کتاب پرانے چراغ میں یکجا کردیاہے۔ اس کے مطالعے سے نہ صرف عصر حاضر کی عظیم شخصیات کے احوال وظروف سے آگاہی ہوتی ہے،بلکہ اس سے خود علی میاں کے تعلقات کے وسیع دائرہ کا اندازہ بھی ہوتا ہے۔"پرانے چراغ" کے حصہ اول اور حصہ دوم میں بیالیس نامور شخصیات کے سوانحی خاکے دیے گئے ہیں ۔مثلا مولانا سید سلیمان ندوی،مولاناسیدمناظر احسن گیلانی،مولانا سید حسین احمد مدنی،مولانا اشرف علی تھانوی،مولانا احمد علی لاہوری،شیخ الحدیث مولانا حیدر حسن ٹونکی،مولانا خلیل عرب،مولانا مسعود عالم ندوی،مولانا ابو الکلام آزاد،مولانا مسعود علی ندوی،مولانا عبدالماجد دریا آبادی ،الحاج مفتی امین الحسینی،مولانا محمد علی جوہر،ڈاکٹر ذاکر حسین اور مولانا عبدالماجد دریا بادی جیسی نادرہ روزگار علمی ومذہبی سیاسی شخصیات کے متعلق مضامین معلومات کا بیش بہا ذخیرہ ہیں ۔ سید ابو الحسن علی ندوی ہندوستان اور مشرق وسطی کے اسلامی ممالک کی درجنوں تنظیموں