کتاب: محدث شمارہ 234 - صفحہ 52
(196)مرزائیوں کے عقائد: اہلحدیث امرتسر 22/دسمبر 1934ء مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ : (197)رسائل اعجاز یہ (198)ہندوستان کے دوریفارمر: 1927ءصفحات 32۔ اس رسالہ میں بانی آریہ سماج آنجہانی سوامی دیانند اور بانی فرقہ مرزائیہ آنجہانی مرزاغلام احمد قادیانی کی بد کلامیوں اور بدزبانیوں کاتذکرہ کیا گیا ہے۔ صوفی نذیر احمد کاشمیری رحمۃ اللہ علیہ : (99)اصل ثابت : 1953ءصفحات 288۔ اس کتاب میں مرزاقادیانی کے دعاویٰ پر بحث کرتے ہوئے اس باطل مذہب سے بچنے کی تاکید کی گئی ہے اور آخر میں مو لا نا مودودی رحمۃ اللہ علیہ کے بعض افکارو نظریات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ مولانا حافظ محمد گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ : (100)ختم نبوت :صفحات85۔اس کتاب میں پہلے یہ واضح کیا گیا ہے کہ کفر و تکفیر کا حکم کب لگتا ہے اور کس پر؟اس کے بعد مرزاقادیانی اور لاہور ی گروہ کا فرق واضح کرتے ہوئے مسئلہ ختم نبوت پر بڑی عالمانہ بحث ہے۔ (101)معیارنبوت مولانا عبد الغفوراثری: (199)حنفیت اور مرزائیت : 1987ءصفحات 278۔ اس کتاب کو حنفی کتب معتبرہ و تصانیف مرزا غلام احمد قادیانی کی روشنی میں مرتب کیا گیا ہے اور دلائل سے ثابت کیا ہے کہ آنجہانی مرزا قادیانی (ارتدادسے قبل )حنفی المسلک تھا۔ (200)تازینہ عبرت مرزا کی آسمانی منکوحہ محمدی بیگم کا انتقال :1966ءصفحات 8۔19/نومبر1966ء کو لا ہو ر میں محمدی بیگم کا انتقال ہوا جن کے متعلق مرزا قادیانی نے پیشینگونی کی تھی کہ وہ میرے نکاح میں آئے گی۔ مرزا قادیانی کے 26/مئی 1908ءکو بعارضہ ہیضہ وصال جہنم ہونے کے بعد 58/سال تک زندہ رہی محترمہ مرزا قادیانی کے کذب پر چلتی پھرتی تلوار تھی۔ مرزا قادیانی کی یہ پیشینگوئی بھی پوری نہ ہوئی ۔محمدی بیگم کے انتقال پر انجمن شبان اہلحدیث سر گودھا نے یہ رسالہ تحریرکرکے مرزا قادیانی کے کذب پر مہر ثبت کر دی اور ثابت کر دیا کہ مرزا قادیانی کذاب دجال اور مفسدتھا۔