کتاب: محدث شمارہ 234 - صفحہ 50
(174)مرزا غلام احمد قادیانی کے بارےمیں خدائی فیصلہ :1988ء صفحات 28۔ مصنف مشہور عالم دین مولانا عبد الغفا رحسن حفظہ اللہ تعالیٰ کے صاحبزادے ہیں ۔اور لندن (برطانیہ ) میں میں کئی سالوں سے اشاعت اسلام میں مصروف عمل ہیں یہ رسالہ مرزا طاہر کے مباہلہ کے جواب میں (رابطہ عالم اسلامی لندن کے معبوث)مصنف نے تحریر کیا۔25صفحات اردو میں ہیں ۔ اور آخری تین صفحات انگریزی میں ۔ مولانا حکیم عبد الرحمٰن آزاد رحمۃ اللہ علیہ : (175)مجلس لاہور ڈویژنکے کارہائے نمایاں :1401ھ صفحات 16۔ قادیانیوں کے خلاف مجلس کی خدمات کی تفصیل بیان کی ہے۔ (176)ہمارا کام اور دفاتر : صفحات 8۔ ردقادیانیت کےسلسلہ میں مجلس لاہور کی کردگی کی رپورٹ (177)حکومت پاکستان کے لیے لمحہ فکریہ : 1973ءصفحات 16۔ مصنف نے 21ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس چنیوٹ(26/دسمبر 197ء)میں جو تقریر کی مجلس گوجرانوالہ نے اس کو پمفلٹ کی صورت میں شائع کردیا ۔ (178)مرزائی سعودی عرب میں دندنارہے ہیں صفحات 12۔ جنرل ضیا ء الحق مرحوم اور جناب اے ،کے،بروہی کے نام خط جس میں جدہ میں مرزائیوں کی ریشہ دوانیوں سے آگاہ کیا گیا ہے۔ (179) مرزائیوں کی کمین گاہ محکمہ تعلیم : صفحات 4۔ قادیانی افسروں کے بارے میں حکومت پاکستان کے نام اپیل کہ انکی ریشہ دوانیوں کا نوٹس لیا جا ئے۔ (180)جملہ اہل اسلام کے لیے لمحہ فکریہ : 1982ء کی اشاعت میں نعوذ باللہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو گورونانک کی شبیہ قراردیا۔۔۔قادیانیوں کی اس گستاخی پر یہ رسالہ تحریرکیا گیا۔ مولانا محمد مدنی حفظہ اللہ : (181)مززائی کافر کیوں ؟صفحات 16۔ اس رسالہ میں قادیانیوں کے عقائد دجل و فریب اور انکی ملک دشمن سرگرمیوں کا جائزہ لیاگیا ہے۔ المعلن اہلحدیث امرتسر: اخبار اہلحدیث امرتسرمیں قادیانیت کی تردید میں بعض کتابوں کے اشتہارات شائع ہوتے رہتے تھے جس میں مصنف کا نام نہیں لکھا ہوتا تھا ۔لیکن ان کتابوں کے مصنفین علمائے اہلحدیث ہوتے تھے اس لیے یہ کتابیں بھی علمائے اہلحدیث کی تصانیف تھیں اور جن کا تذکرہ یہاں ضروری ہے اور ان