کتاب: محدث شمارہ 234 - صفحہ 12
ان دو مختصر آیات میں چھ وراثتی احکامات دیئے گئے ہیں : 1۔میراث میں مردوں کے ساتھ عورتیں بھی شامل ہی۔ 2۔کم سے کم ترکہ کی صورت میں بھی میراث کو تقسیم ہونا چاہیے۔ 3۔قانون وراثت منقولہ وغیر منقولہ ہر نوع کی جائیداد اورترکے پرلاگو ہوگا۔ 4۔مورث کے مال میں سے تجہیز وتکفین ،قرض کی ادائیگی اور وصیت کی تکمیل کے بعد اگر کچھ بچے تو ورثا کے لئے حق وراثت پیداہوگا۔ 5۔قریب ترین رشتہ دار یعنی ذوی الفروض کے وراثتی حصوں کی ادائیگی کے بعد جوترکہ بچے،اسے دو رکے رشتہ د اروں یعنی عصبات اور پھر ذوی الارحام میں بصورت گنجائش تقسیم کیا جائےگا۔ 6۔میراث کی تقسیم کے موقع پر کنبہ یا خاندان کے محروم افراد بالخصوص یتیموں اور مساکین کا بھی لحاظ رکھاجائے۔ قانون وراثت کے اس ابتدائی اور تمہیدی ضابطے کے بعداس کی بعد کی آیات میں ذوی الفروض یعنی قریبی رشتہ داروں کے واضح حصص کو ان الفاظ میں متعین کردیاگیا ہے۔یہ قرآن مجید کا یہ اعجاز ہے کہ احکام میراث کے اہم ترین تمدنی ضوابط کو صرف چارپانچ آیات میں سمودیاگیا ہے جن کی تفاصیل کے لیے دفاتردرکار ہیں : ﴿يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ ۖ وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ ۚ وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ فَإِن لَّمْ يَكُن لَّهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ فَلِأُمِّهِ الثُّلُثُ ۚ فَإِن كَانَ لَهُ إِخْوَةٌ فَلِأُمِّهِ السُّدُسُ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِي بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۗ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ لَا تَدْرُونَ أَيُّهُمْ أَقْرَبُ لَكُمْ نَفْعًا ۚ فَرِيضَةً مِّنَ اللَّـهِ ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا ﴿11﴾ وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۚ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ۗ وَإِن كَانَ رَجُلٌ يُورَثُ كَلَالَةً أَوِ امْرَأَةٌ وَلَهُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ فَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ ۚ فَإِن كَانُوا أَكْثَرَ مِن ذَٰلِكَ فَهُمْ شُرَكَاءُ فِي الثُّلُثِ ۚ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصَىٰ بِهَا أَوْ دَيْنٍ غَيْرَ مُضَارٍّ ۚ وَصِيَّةً مِّنَ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ عَلِيمٌ حَلِيمٌ ﴿12﴾...النساء "اللہ تعالیٰ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم کرتا ہے کہ ایک لڑکے کا حصہ دو لڑکیوں کے برابر ہے اور اگر صرف لڑکیاں