کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 9
الوہیت اور ملوکیت کا اعتراف ہے ، اور دوسرا نصف حصہ اللہ سے دعا ومناجات ہے ۔ 2) الحمد : اس لئے کہ اس سورت میں حمد کا ذکر ہے ۔ 3) فاتحة الكتاب: اس لئے کہ قرآنِ کریم کی تلاوت ، مصحف کی کتابت اور نماز کی ابتدااِسی سورت سے ہوتی ہے ۔ 4) اُمُّ الكتاب: امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے کتاب التفسیر کے شروع میں لکھا ہے کہ اس کا نام اُمُّ الكتاب اس لئے ہے کہ مصحف کی کتابت اور نماز میں قراء ت کی ابتدا اِسی سے ہوتی ہے ۔ ایک توجیہ اس کی یہ بھی کی گئی ہے کہ اس سورت میں قرآنِ کریم کے تمام معانی ومضامین کا ذکر اجمالی طور پر آگیا ہے۔ 5) اُمّ القرآن : امام ترمذی نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :سورۂ الحمدللہ اُمُّ القرآن ہے ،اُمُّ الكتاب ہے اور سبع مثاني ہے ۔ 6) السّبع المثاني : اس لئے کہ یہ سورت سات آیتوں پر مشتمل ہے، اور نماز کی ہر رکعت میں ان آیتوں کا اِعادہ ہوتا ہے ۔ 7) القرآن العظيم :اس لئے کہ اس میں تمام قرآنی علوم کا ذکر کیا گیا ہے ۔ 8) الشّفاء: امام دارمی نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : في فاتحة الكتاب شفاء من كل داء یعنی سورۂ فاتحہ میں اللہ تعالیٰ نے ہر بیماری کے لئے شفا رکھی ہے ۔ 9) الرُّقية : یعنی ' دَم ' اس لئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس صحابی سے جس نے ایک سردارِ قبیلہ پر سورۂ فاتحہ پڑھ کر دم کیا تھا اوراُس کے جسم سے سانپ کا زہر اُتر گیا تھا ، کہا کہ تجھے کس نے بتایا کہ یہ 'دم' ہے ؟ تو صحابی نے کہا :یارسول اللہ! میرے دل میں یہ بات ڈال دی گئی تھی ۔ 10 ) الأساس : امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ قرآن کی اساس سورۂ فاتحہ ہے ، جب کبھی بیمار پڑو تو اس سورت کے ذریعہ شفا حاصل کرو ۔ 11) الوافية: سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ نماز میں سورۂ فاتحہ کی تقسیم نہیں ہوسکتی ۔ یعنی دیگر سورتوں کی طرح اسے نصف نصف دو رکعتوں میں پڑھنا جائز نہیں ، اس لئے اس کا نام الوافيةہے ۔ 12) الكافية: یحییٰ بن ابی کثیر رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ یہ سورت دوسری سورتوں کے بدلے میں کافی ہو جاتی ہے ۔ لیکن دوسری سورتیں اس کے بدلہ میں کافی نہیں ہوتی ہیں ، اس لئے اس کا نا م "الكافية"ہے ۔ (3) سورۃ الفاتحہ کی فضیلت : یہ سورت قرآنِ کریم کی عظیم ترین سورت ہے۔ اس کی فضیلت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی صحیح حدیثیں آئی ہیں ۔ یہاں کچھ حدیثوں کا اختصار کے ساتھ ذکر کیا جاتا ہے: 1) ترمذی اور نسائی نے اُبی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''اللہ تعالیٰ نے تورات وانجیل میں اُمّ القرآن یعنی سورۂ فاتحہ جیسی سورت نہیں اُتاری ۔