کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 40
ممالک کو اپنا غلام بنا رکھا ہے۔ عالمی نیوز ایجنسیاں یہودیوں کے پاس ہیں ۔ وہ ذرائع اَبلاغ کے ذریعہ ہمیشہ مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر ان کی تمام قوت اور وسائل ضائع کرواتے رہتے ہیں ۔ اوپر سے ڈش انٹینا کی وبا اور مغربی ثقافتی یلغار نے تمام مسلم دنیا کو بے حس، بے ضمیر، عیش پرست اور جہاد سے نفرت کرنے والے بنا دیا ہے۔ عالم اسلام میں فحاشی و عریانی اور عیش پرستی کی بڑھتی ہوئی وبا کا یہ المیہ ہے کہ دنیا بھر میں جہاں مسلمان غیروں کے مظالم سے تنگ آکر علم جہاد بلند کرتے ہیں ، ان کو دہشت گرد کا خطاب دیا جاتا ہے۔ امریکہ کے حاشیہ بردار مسلمان سربراہ بھی اس کی وفاداری کے جوش میں ان مسلم مجاہدین کا صفایا کرنا اپنا فرض منصبی سمجھتے ہیں ۔ چنانچہ صدر حافظ الاسد، صدر یاسرعرفات اور حسنی مبارک وغیرہ ، یہ سب لوگ اپنے ہاں مخلص مؤمنوں کو بنیاد پرست اور دہشت گرد کہہ کر ان کا صفایا کرنے میں مشغول ہیں ۔ پاکستان نے بھی پچھلے سالوں اپنے نام نہاد آقا کی خوشنودی کے لئے عالم اسلام کے مایہ ناز اور سرمایہ افتخار مجاہدین کو جنہوں نے جہاد ِافغانستان میں مالی اور جانی ہر قسم کا جہاد کیا جو دین کی خاطر اپنی کشتیاں جلا کر یہاں آئے تھے، ان کو اپنے ہاں سے نکال دیا۔ وہ اپنے اپنے ملکوں میں جاتے ہی تہ تیغ کردیئے گئے۔ ہر اسلامی ملک کا سربراہ امریکہ کی ناراضگی کے خوف سے اپنے ملی و ملکی مفادات کا سودا کر رہا ہے۔ پاکستان اسی وجہ سے کشمیر کے رستے ہوئے ناسور کے معاملے میں اپنی اُصولی موقف سے پسپائی اختیار کررہا ہے ۔ اپنی ۵۰ سالہ تاریخ میں ملنے والی عظیم کامیابی کو، جو کارگل اور دراس وغیرہ محاذوں پر پاک فوج او رمجاہدین کو حاصل ہوئی ، ہم نے اپنے بیوقوفی سے ضائع کردیا۔إنا للّٰہ وإنا إلیه راجعون! تمام اسلامی ممالک میں سیاسی طور پر عدمِ استحکام سے حکومتیں بنتی اور ٹوٹتی رہتی ہیں کبھی مارشل لاء لگتے ہیں ، کبھی منتخب حکومتوں کے تختے الٹے جاتے ہیں،کہیں جمہوریت کے نام پر یہ سب فساد ہوتے ہیں اور کہیں اسلامی بنیاد پرستی سے بچنے کے لئے حکومت کا تختہ الٹا جاتا ہے تاکہ نہ حکومتیں مستحکم ہوں اور نہ ترقی اور رفاہ ِعامہ کا کوئی کام ہوسکے۔ غرضیکہ تمام عالم اسلام کو ہر لحاظ سے پسماندہ رکھنا تمام غیر مسلم قوتوں کا سوچا سمجھا فیصلہ ہے۔ عیسائی، یہودی، ہندو، دہریے اس مسئلے پر سب متفق ہیں کہ مسلمانوں کو مسلسل پسماندہ رکھا جائے۔ دنیا بھر میں کسی ایک یہودی کو کانٹا چبھ جائے تو اسرائیل فوراً اس کے خلاف ایکشن لیتا ہے، کسی عیسائی کو کچھ ہوجائے تو پورا مغربی پریس چیخ اٹھتا ہے۔ گذشتہ دورِ حکومت میں ایک عیسائی منظور مسیح کو توہین رسالت کے سلسلے میں لوگوں نے اشتعال میں آکر ہلاک کردیا حالانکہ عدالت میں اس کا مقدمہ چل رہا تھا۔ تو یہ مسئلہ مغرب میں اتنا بڑھا کہ صدر پاکستان جناب لغاری امریکہ کے ذاتی دورے پر گئے تو منظور مسیح کے سلسلے میں پوری فائل ساتھ لے کر گئے۔ اس وقت کی وزیراعظم نے باقاعدہ ان کو بریف کیا اور منظور مسیح کے قتل کے تمام اہم نکات بتائے۔اور اب طرہ یہ کہ حالیہ