کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 39
عملاً اس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ دنیا کا ہر چوتھا فرد مسلمان ہے۔ دنیا میں سوا ارب کے قریب مسلمان بستے ہیں ۔ دنیا کے بہترین معدنی اور زرعی وسائل مسلمانوں کے پاس ہیں ۔ بہترین جغرافیائی پوزیشن مسلمانوں کی ہے کہ مشرق سے مغرب تک تمام مسلم ممالک آپس میں مربوط اور جڑے ہوئے ہیں ۔ ان کا مرکز و محور خانہ کعبہ اِسلامی ممالک کے وسط میں موجود ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو ذہنی و علمی استعداد بھی کافی دے رکھی ہے مگر اس سب کے باوجود مسلمان پریشان حال ہیں ۔ وہ پچپن، چھپن(۵۶/۵۵) ممالک میں بٹے ہوئے ہیں ۔ چھوٹے چھوٹے ملکوں کے مسلمان سربراہ اپنے اپنے مفادات کے اَسیر، عیش و عشرت کے دلدادہ اور صرف اپنے اقتدار سے مخلص ہیں ۔ یمن جیسا چھوٹا سا ملک بھی شمالی یمن اور جنوبی یمن میں تقسیم ہے اور یہ دونوں مدت سے باہم برسر پیکار ہیں ۔ بھارت میں قیامِ پاکستان سے لے کر اب تک دس ہزار سے زائد مسلم کش فسادات ہوچکے ہیں ۔ پچھلے سالوں بابری مسجد کی شہادت کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا، وہاں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔ کشمیر میں ہندوستان کا ظلم و ستم چنگیز و ہلاکو کو بھی مات کر رہا ہے۔ مگر عرب ممالک کے اس کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں ۔ وہ ان کے دشمن اسرائیل سے اپنی دوستی کی پینگیں بڑھاتا جارہا ہے۔ مگر پاکستان کے خلاف اس کی دشمنی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے، مگر عرب ممالک اور ایران، اس کو بڑا بھائی کہتے ہیں ۔ اس کی تمام فلم انڈسٹری ان مسلم ممالک کو جاتی ہے۔ اسرائیل جس نے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے تمام ریکارڈ مات کردیئے ہیں ۔ اب امریکہ کی چھت تلے خود اسی کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات مستحکم ہو رہے ہیں ۔ عالم اسلام میں اس وقت کشمیر، فلسطین، بوسنیا، فلپائن، برما، صومالیہ، اریٹیریا اور کوسوواکے مسلمان شدید مظالم کا شکار ہیں ۔ UNOجس کا مقصد دنیا میں امن و امان کا قیام تھا، اب روس کے زوال کے بعد امریکہ کی حاشیہ بردار کنیز کا کردار اد کر رہی ہے۔ امریکہ نے مشرقِ وسطیٰ کے مسلمانوں کے لئے اسرائیل کو اور جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے لئے بھارت کو تھانیدار کا کردار سونپ دیا ہے۔ اور یورپ میں سربیا کو یہ ذمہ داری سونپ دی ہے کہ وہ بہرصورت بوسنیا کے مسلمانوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔ افغانستان جہاں کے مجاہدین نے کامیاب جہاد کے بعد روس کو ملک سے نکال دینے کا محیر العقول کارنامہ انجام دیا وہاں مسلسل سازشوں کے ذریعے اس کو خانہ جنگی اور باہمی قتل و غارت میں مشغول کر دیا گیا اب خدا خدا کرکے وہاں طالبان کی مسلم حکومت قائم ہوئی ہے تو یہ مغربی ممالک اس کی مخالفت کا کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ روس کی جو چھ مسلم ریاستیں آزاد ہوئیں اور اسلامی بلاک میں ملنا چاہتی ہیں ان کو عالم اسلام سے دور رکھنے کے لئے امریکہ نے گہری سازشوں کا جال بچھا دیا ہے۔ جو امیر مسلمان ممالک ہیں ان کے وسائل بھی حیلے بہانوں سے مغرب لوٹ کر لے جاتا ہے اور جو غریب مسلم ممالک ہیں ان کو ایڈ کے نام پر سود در سود کے ذریعے اپنا حاشیہ بردار بنا لیتا ہے۔ عالمی مالی اداروں نے تمام مسلمان