کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 31
وہ اپنے آپ کو ہی گمراہ کرتے ہیں ، مگر سمجھتے نہیں ہیں ''
اور جل و علا کے اس ارشاد کے مطابق بھی :
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تُطِيعُوا الَّذِينَ كَفَرُوا يَرُدُّوكُمْ عَلَىٰ أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُوا خَاسِرِينَ﴾... سورة آل عمران
''اے ایمان والو! اگر تم کافروں کا کہنا مانو گے تو وہ تم کو الٹے پاؤں (کفر کی طرف) پھیر دیں گے، پھر تم گھاٹے میں جا پڑو گے''
اورعزوجل کا یہ قول بھی شاہد ہے:
﴿قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّـهِ مَنْ آمَنَ تَبْغُونَهَا عِوَجًا وَأَنتُمْ شُهَدَاءُ ۗ وَمَا اللَّـهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ ﴾... سورة آل عمران
''(اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ) کہہ دیجئے کہ اہل کتاب! جو کوئی ایمان لایا (یا لانے کا مقصد رکھتا ہے) تم جان بوجھ کر اللہ کی راہ سے کیوں روکتے ہو، اس میں عیب نکالتے ہو اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیں ہے''
ان کے علاوہ بعض دوسری آیات میں بھی یہی مضمون بیان ہو ا ہے۔ لیکن باوجود ان تمام کے... اللہ و عزوجل نے اپنے دین اور اپنی کتاب کی حفاظت کا و عدہ فرمایا ہے، پس جل و علا کا ارشاد ہے:
﴿إِنّا نَحنُ نَزَّلنَا الذِّكرَ وَإِنّا لَهُ لَحـٰفِظونَ 9﴾... سورة الحجر
''بے شک قرآن کو ہم ہی نے اتارا ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں ''
پس اللہ کے لئے ہی بے شمار تعریفیں ہیں :
اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبر دی ہے کہ آپ کی امت میں سے ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا و ظاہر ہوں گے اور جنہیں خوفزدہ اور مخالفت کرنے والے ہرگز نقصان نہ پہنچا سکیں گے، یہاں تک کہ قیامت واقع ہوجائے۔ پس اللہ تعالیٰ کے لئے ہی بے شمار تعریفیں ہیں ۔ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ، کہ جو قریب اور مجیب الدعوات ہے، سے دعاء کرتے ہیں کہ ہمیں اس گروہ اور اس مسلمان بھائیوں میں سے بنائے، کہ بے شک وہ بے حد سختی اور مکرم فرمانے والا ہے۔
جہاں تک زیر بحث مسئلہ کا تعلق ہے تو اسلامی ریسرچ و افتاء کونسل یہودیوں ، عیسائیوں اور اسلام کے ساتھ نسبت رکھنے والے، مگر انہی کی زیر اثر، لوگوں کی ان کے حساب کے مطابق دو ہزار سال کے اختتام اور تیسرے ہزار سالہ عہد کے استقبال کی تقریب کی زبردست تیاری اور ان کے اہتمام کو دیکھ اور سن رہی ہے۔ لیکن یہ کونسل مسلم عوام کے سامنے اس جشن کی حقیقت بیان کرنے اور شریعت مطہرہ میں اس کا حکم واضح کرنے کی قدرت رکھتی ہے تاکہ مسلمانوں کو اپنے دین کی بصرت حاصل ہو اور وہ ان لوگوں کی گمراہیوں کی طرف منحرف ہونے سے ڈریں جن پر کہ اللہ تعالیٰ نے اپنا غضب فرمایا (یعنی یہودی) اور جو گمراہ ہوئے (یعنی عیسائی)