کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 22
تعریفیں اُس اللہ کے لئے ہیں جس نے اس جنت کی طرف ہماری رہنمائی کی سورة الاعراف قرآنِ کریم کی آیات کے تتبع سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہدایت بمعنی 'دعوت ورہنمائی ' سب کے لئے عام ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَإِنَّكَ لَتَهدى إِلىٰ صِر‌ٰ‌طٍ مُستَقيمٍ 52﴾... سورة الشورى"اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم صراطِ مستقیم کی طرف رہنمائی کرتے ہیں ۔لیکن'' ہدایت'' بمعنی توفیق اور جنت میں داخل کرنا ، سب کو نصیب نہیں ہوتا،اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ إِنَّكَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يَهْدِي مَن يَشَاءُ﴾... سورة القصص" یعنی آپ جس کو چاہیں ہدایت نہیں دے سکتے ، اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے ۔ 'ہدایت'کے مذکورہ بالا معنی کو مدنظر رکھتے ہوئے مفسرین نے ﴿اهدِنَا الصِّر‌ٰ‌طَ المُستَقيمَ 6﴾... سورة الفاتحة" کی تفسیر کئی طرح سے کی ہے ۔ کسی نے کہا کہ :'ہدایت' سے مراد عام ہدایت ہے ، اور ہمیں دُعا کا حکم اس لئے دیا گیا ہے ، تاکہ ہمارے ثواب میں اضافہ ہو۔ کسی نے اس کی تفسیر کی : ہمیں راہِ شریعت پر چلنے کی توفیق دے ۔ تیسر ا قول یہ ہے : گمراہ کرنے والوں ، شہوتوں اور شبہات سے بچا ۔چوتھا قول ہے : ہمیں مزید ہدایت دے ۔ پانچواں قول ہے : ہمیں علم حقیقی ( نور ) عطا فرما ۔ چھٹا قول ہے : ہمیں جنت دے۔ اور صحیح بات تو یہ ہے کہ یہاں ہدایت کی یہ تمام قسمیں مراد لی جاسکتی ہیں ، کیونکہ ان کے درمیان کوئی تعارض نہیں ۔ وباللہ التوفیق ! (7) اس میں ' صراطِ مستقیم ' کی تفسیر بیان کی گئی ہے ، کہ'صراطِ مستقیم ' سے مراد اُن لوگوں کی راہ ہے جن پراللہ کا انعام ہوا، یہی وہ لوگ ہیں جن کا ذکر سورۂ نساء میں آیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَمَن يُطِعِ اللَّـهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّـهُ عَلَيْهِم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ ۚ وَحَسُنَ أُولَـٰئِكَ رَفِيقًا﴾... سورة النساء" یعنی جولوگ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں گے ، وہ اُن کے ساتھ ہوں گے، جن پر اللہ نے انعام کیا یعنی انبیاء وصدیقین اور شہداء وصالحین کے ساتھ ہوں گے ، اور یہ لوگ بڑے ہی اچھے ساتھی ہوں گے ۔ یہ لوگ اہل ہدایت واستقامت ہوتے ہیں ، اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کرتے ہیں ، اوامر کو بجا لاتے ہیں اور منکرات ومنہیات سے باز رہتے ہیں ۔ (8) اِس سے مراد وہ تمام لوگ ہیں جن کی نیتیں فاسد ہوگئیں ، جنہوں نے حق کو پہچان کر اس سے اِعراض کیا ، ایسے لوگوں میں پیش پیش ہمیشہ یہود رہے۔ جنہوں نے تورات میں موجود دلائل کی روشنی میں اسلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت کا یقین کرلیا ، لیکن عداوت وعناد کی وجہ سے اسلام قبول نہیں کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان نہیں لائے ۔ (9) اس سے مراد وہ تمام لوگ ہیں جنہوں نے اسلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت کا علم