کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 13
خلاف سازش میں لگا رہتا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث سے بھی اس کا ثبوت ملتا ہے کہ مسلمان کی زندگی میں اللہ کے ذریعہ شیطان مردود کے شر سے پناہ مانگنے کی بڑی اہمیت ہے ۔ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے، پھر کہتے : ((سبحانك اللّٰهم ربّنا وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدُّك ولا إله غيرك)) پھر تین بارلاإله غيرك کہتے ، پھرکہتے: (( أعوذ ب اللّٰه السميع العليم من الشيطان الرجيم من همزه ونفخه ونفثه)) (ابوداود ، نسائی ، ترمذی ، ابن ماجہ ) عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے : (( اللّٰهم إنّي أعوذبك من الشيطان الرجيم من نفخه ونفثه)) ( ابن ماجہ ) معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ''دو آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپس میں گالی گلوچ کیا ۔ اُن میں سے ایک آدمی اتنا زیادہ غصہ ہوا کہ ایسا معلوم ہوتا تھا کہ اس کی ناک غصہ سے پھٹ جائے گی ، آپ نے فرمایا کہ میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں جسے اگر وہ کہے تو اُس کا غصہ ختم ہوجائے ۔معاذ نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول! وہ کون سا کلمہ ہے ؟ تو آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا ،یوں کہے : اللّٰهم إنّي أعوذ بك من الشيطان الرجيم (احمد ، ابوداود ، ترمذی ، نسائی ) اسی حدیث کو حافظ ابو یعلی موصلی نے اُبی بن کعب سے روایت کیا ہے ۔ قرآنِ کریم ک تلاوت سے پہلے شیطان مردود کے شر سے پناہ مانگنے کا حکم عام حالات کے علاوہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو اس بات کا خاص طور پر حکم دیا ہے کہ جب وہ قرآن کریم کی تلاوت کرنا چاہیں تو پہلے اللہ کے ذریعہ شیطان مردود کے شر سے پناہ مانگ لیں ۔ سورۃ النحل میں ہے : ﴿ فَإِذَا قَرَأْتَ الْقُرْآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللَّـهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ﴾... سورة النحل کہ '' جب تم قرآن پڑھو تو اللہ کے ذریعہ مردود شیطان سے پناہ مانگ لو '' اسی آیت کے پیش نظر جمہور علماء کا قول ہے کہ نماز کے علاوہ دیگر حالات میں قراء تِ قرآن کی ابتدا سے پہلے اَعوذ باللہ پڑھنا مستحب ہے ۔ حالت ِ نماز کے بارے میں راجح یہی معلوم ہوتا ہے کہ بسم اللہ اور سورۂ فاتحہ سے قبل اَعُوْذُ بِاللّٰہِ سری یا جہری طور پر پڑھ لیا جائے ۔ کیونکہ یہ آیت قرا ء ت ِ قرآن کی تمام حالتوں کو شامل ہے ۔ بِسْـمِ اللَّهِ الرَّحْمـنِ الرَّحِيـمِ کس سورت کی آیت ہے؟ صحابہ کرام نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے زمانے میں جو مصحف تیار کیا اور جس کی تمام صحابہ کرام نے تائید وتوثیق کی ، اُس مصحف میں سورۂ برا ء ت کے علاوہ تمام سورتوں کی ابتدا میں بسم اللہ لکھی گئی ۔ اُس