کتاب: محدث شمارہ 233 - صفحہ 11
خوشخبری دیتا ہوں ۔ جو آپ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دیئے گئے : سورۂ فاتحہ اور سورۂ بقرہ کی آخری آیتیں ۔ ان کا ایک حرف بھی آپ پڑھیں گے تو اس کا بدل آپ کو دیا جائے گا۔ 7) سورۂ فاتحہ کی فضیلت اس سے بھی ثابت ہوتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے نماز پڑھی اور اس میں سورۂ فاتحہ نہ پڑھی تو وہ نماز ناقص ہوگی ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کو تین بار دہرا یا۔اس حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے ' نماز ' ( یعنی سورۂ فاتحہ ) کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان تقسیم کردیا ہے، اور میں اپنے بندے کو وہ دیتا ہوں جو وہ مانگتا ہے ( مسلم ، نسائی ، موطا ٔ، مسند احمد ) (4) نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھنا امام اور مقتدی سب پر واجب ہے :نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ سورۂ فاتحہ پڑھے بغیر کوئی نماز قبول نہیں ہوتی ۔ جن حضرات نے نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھنا واجب نہیں سمجھا ہے، اُن کی مشہور دلیلیں یہ ہیں : الف) اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں فرمایا ہے :﴿ وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ﴾ ’’ یعنی جب قرآن پڑھا جائے توخاموشی اختیار کرو اور دھیان سے سنو‘‘ سورة الاعراف اس کا جواب یہ ہے کہ یہ حکم عام ہے اور نماز میں قرا ء ت ِفاتحہ کے وجوب سے متعلق حدیثیں خاص اور بہت ہی واضح اور صریح ہیں اور اس آیت کی تخصیص کرتی ہیں ۔ ب ) ان کی دوسری دلیل رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول ہے : مالي أنازع القرآن یعنی کیا بات ہے کہ نماز میں لوگ میرے ساتھ قرآن پڑھتے ہیں ؟اس کا جواب یہ ہے کہ اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا : (( لاتفعلوا إلاّ بأُمّ القرآن فإنّه لاصلاة لمن لم يقرأ بها)) یعنی سورۂ فاتحہ کے علاوہ اور کچھ نہ پڑھو ، کیونکہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ ( ابو داود ، ترمذی ، نسائی ) ج ) ان کی تیسری مشہور دلیل یہ حدیث ہے : ((من كان له إمام فقرائة الإمام له قرأة)) یعنی اگر کوئی شخص امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہو تو امام کی قراء ت اُس کی قراء ت ہوگی ۔اس کا جواب یہ ہے کہ اس حدیث میں محدثین کا کلام ہے، وجوب ِقراء تِ فاتحہ والی صحیح احادیث کے ہوتے ہوئے یہ قابل قبول نہیں ۔ لیکن اس کا بہترین جواب یہ ہے کہ وجوبِ قراء ت والی حدیثیں اس کی تخصیص کرتی ہیں ۔ یعنی جہری نمازوں میں سورۂ فاتحہ کی قراء ت کے بعد امام کی قراء ت مقتدی کی قراء ت ہی ہوگی ۔ اب آئیے ، ان احادیث صحیحہ پر ایک نظر ڈالی جائے جن کی بنیاد پر محدثین کرام کی کثیر تعداد نے فاتحہ کی قراء ت کو امام اور مقتدی سب کے لئے واجب قرار دیا ہے : 1) ابوہریر ہ رضی اللہ عنہ کی حدیث جو اُوپر گذر چکی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''جس نے کوئی نماز پڑھی اور اُس