کتاب: محدث شمارہ 20 - صفحہ 6
سَلَفًا وَّمَثَلًا لِّلْاٰخِرِيْنَ. (پ ۲۵. الزخرف ع ۵)
’’جب ان لوگوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے ان سے انتقام لیا اور ان سب کو ڈبو دیا اور ان کو گیا گزرا کیا اور آنے والی نسلوں کے لئے (ان کو) ضرب المثل بنا دیا۔‘‘
نمرودانِ عراق اور فراعنۂ مصر نے الگ الگ جو جو کرتوت کیے تھے وہ بدقسمتی سے دورِ حاضر میں ہر ملک کے اربابِ اقتدار اکیلے اکیلے کر رہے ہیں ۔ بلکہ ان سے کہیں زیادہ ڈھٹائی اور شیخی کے ساتھ، اس لئے اب ایک دفعہ جو آجاتا ہے پھر مکرر اس کو باری نہیں ملتی۔ مگر افسوس! جو آتا ہے، اپنے پیشرو کے انجام سے کم ہی سبق لیتا ہے۔ موجودہ دور کی طاقتیں کتنی بڑی سہی، بہرحال کرد فر میں نمرود سے اور فرعون سے بڑھ کر نہیں ہیں بشرطیکہ وہ سمجھیں ، نہ سمجھے تو ان کا بھی وہی حشر ہو گا جو ان کے پیشروؤں کا ہو ہے۔