کتاب: محدث شمارہ 20 - صفحہ 41
شیخ حسن الہضیبی کا خط جمال عبد الناصر کے نام انتخاب ادارہ یہ خط مارچ 1945ء میں حسن الہضیبی نے کرنل ناصر کے نام تحریر کیا تھا۔ حسن النباء شہید تحریک اخوان المسلمون کے بانی کی شہادت کے بعد حسن الہضیبی اخوان کے مرشد عام منتخب ہوئے تھے جن کو 1954ء میں پھانسی کی سزا کے احکامات جاری ہوئے لیکن عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے پھانسی کی سزا دس سال قید با مشقت میں تبدیل کر دی گئی اور اب پھر ان کو تین سال قید با مشقت کی سزا دے کر مقید کر دیا گیا ہے۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ الحمد للہ ربّ العالمین۔ والصلوٰۃ والسلام علی اشرف المرسلین۔ آپ کو یقیناً یاد ہو ا کہ جس دن آپ نے اخوان المسلمون کو یہ پیشکش کی تھی کہ وہ ماضی کے واقعات بھول جائیں اور جو کچھ ہو چکا ہے، اس پر پانی پھیر دیں اس دن آپ نے ہمارے ساتھ عہد کیا تھا کہ اس عجیب و غریب صورت حال کو ختم کر دیا جائے گا جو الاخوان المسلمون کی تحریک کو توڑنے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔ آپ کی یہ رائے تھی کہ وطن کی فلاح و بہبود کے لئے ضروری ہے کہ اخوان اور ملکی رہنماؤں کے مابین از سرِ نو باہمی تعاون کی فضا پیدا ہو۔ اس وقت آپ نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ اخوان المسلمون کو توڑنے کا فیصلہ منسوخ کر کے تمام نظر بندوں کو رہا کیا جائے گا اور اس اثر کو، جو خلاف قانون قرار دینے کے بیان سے پیدا ہوا ہے کلی طور پر زائل کیا جائے گا اور ہمیں اس بیان پر الجھنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ اگرچہ ہم جماعتی مخصوص مسائل میں ابھی کسی متفق علیہ رائے پر نہیں پہنچے ہیں ۔ لیکن ان تمام چیزوں سے قطع نظر مصلحتِ وطن کا تقاضا یہ ہے کہ ہم آپ کے سامنے ملکی پیچیدگیوں کے بارے میں اپنی رائے پیش کریں جو تمام لوگوں میں اطمینان و سکون پیدا کرنے کا باعث ہو گی۔ جس کے بغیر اجتماعی، اقتصادی اور دوسرے امور کی مکمل طور پر اصلاح کرنا ناممکن ہے۔ اور ’’دین نصیحت ہے‘‘ جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ چنانچہ