کتاب: محدث شمارہ 2 - صفحہ 33
بھی نیکی ملے گی۔ ۶۔ عن عائشۃ قالت: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ما عمل ابن ادم من عمل یوم النحر احب الی اللّٰه من اھراق الدم وانہ لیاتی یوم القیامۃ بقرونھا واشعارھا واضلافھا وان الدم لیقع من اللّٰه بمکان قبل ان یقع بالارض فطیبوا بھا نفسا رواہ الترمذی و ابن ماجہ حضرت عائشہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قربانی کے دن انسان جتنے بھی نیک اعمال کرتا ہے ان سب سے اللہ کو خون کا بہانا یعنی قربانی کرنا زیادہ محبوب ہے اور قربانی قیامت کے دِن اپنے سینگوں ، بالوں اور کھروں سمیت آئے گی اور اس کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہو جاتا ہے۔ پس تم اس سے دلوں کو خوش کرو یعنی بڑے ثواب کی امید رکھو۔ قربانی کے شرائط: ۱۔ عن جابر قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم لا تذبحوا الا سنۃ الا یعسر علیکم فتذبحوا جذعۃ من الضان رواہ مسلم یعنی نہ قربانی کرو مگر دو دانت والا۔ کھیر کے دانت جب گرتے ہیں تو سب سے پہلے دو اگلے دانت اُگتے ہیں ۔ یعنی مسنہ وہ حیوان ہے جس کے کم از کم دو دانت نکل آئے ہوں ۔ ہاں اگر دو دانتا جانور نہ ملے تو بھیڑ کا بچہ یا دنبہ کھیرا کر لو۔ ایسا کیرا جو ابھی دو دانتا نہ ہوا ہو اور جس کی عمر سال کی ہو یا کم از کم نو دس ماہ کا ہو۔ [1] ۲۔عن علی قال: امرنا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ا نستشرف العین والاذن وان لا نضحی بمقابلۃ ولا مدابرۃ ولا شرقاء ولاخرقاء رواہ
[1] مسلم