کتاب: محدث شمارہ 2 - صفحہ 23
پانچویں حدیث: عن حفصۃ قالت: اربع لم تکن یدعھن النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم، صیام عاشورائ والعشر وثلثۃ ایام من کل شھر و رکعتان قبل الفجر (رواہ النسائی) ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم چار چیزیں ترک نہیں کیا کرتے تھے۔ ایک عاشورا کا روزہ، دوسرا عشرہ ذی الحجہ کے روزے، تیسرا ہر ماہ سے تین دن کے روزے، چوتے صبح کی دو سنتیں ۔ [1] اِس حدیث سے ثات ہوا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عشرہ ذی الحجہ کے روزے ہمیشہ رکھا کرتے تھے۔ چھٹی حدیث: عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم صوم یوم عرفۃ یکفر سنتین مافیۃ ومستقبلۃ یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عرفہ کے دن (نویں ذی الحجہ) کا روزہ رکھنا سال گذشتہ اور آسال آئندہ (دو سال کے) گناہوں کا کفارہ ہے۔ [2] صحیح مسلم میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں : ’’صیام یوم عرفۃ ۔۔۔۔۔ احتسب علی اللّٰه ان یکفر السنۃ التی قبلہ والسنۃ التی بعدہ ‘‘ یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں گمان کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ عرفے کے روزے سے پہلے اور پچھلے سال کے گناہ معاف کر دے گا۔ استطراد: عشرہ ذی الحجہ کی طرح ایام تشریق (ذی الحجہ کی گیارہویں ، بارہویں ، اور تیرہویں تاریخ) بھی بہت فضیلت
[1] نسائی [2] منتقی