کتاب: محدث شمارہ 2 - صفحہ 22
چوتھی حدیث:
عن ابی ہریرۃ قال قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ما من ایام احب الی اللّٰه ان یتعبد لہ فیھا من عشر ذی الحجۃ، یعدل صیام کل یوم منہا بصیام سنۃ وقیام کل لیلۃ منہا بقیام لیلۃ القدر، رواہ الترمذی وابن ماجۃ وقال الترمذی اسنادہ ضعیف [1]
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عشرہ ذی الحجہ کی بندگی باقی ایام کی بندگی سے بہت محبوب ہے۔ عشرہ ذی الحجہ کے ہر دن کا روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ہے اور اس کی رات کا قیام لیلۃ القدر کے قیام کے برابر ہے۔ اگرچہ اس حدیث کو امام ترمذی نے ضعیف کہا ہے۔
لیکن مذکورہ بالا صحیح احادیث سے اس کو قوت ملتی ہے نیز فضائلِ[2] اعمال میں ضعیف حدیث بھی مقبول ہے۔
پس حاصل یہ ہے کہ یہ دس دن نعمتِ عظمےٰ اور برکتِ اعلیٰ ہیں ۔ لہٰذا ان میں تسبیح، تحمید، تہلیل اور تکبیر، تلاوت قرآن، صوم و صلوٰۃ، صدقہ خیرات اور توہ استغفار وغیرہ کثرت سے کرنا چاہئے۔
[1] مشکوۃ ص 128
[2] محدثین کے نزدیک ضعیف حدیث پر عمل مندرجہ ذیل شرطوں سے جائز ہے:
۱۔ اس کا اصل صحیح حدیث سے ثابت ہو جیسا کہ اس حدیث کا اصل یعنی عشرہ ذی الحجہ کی فضیلت حدیث بخاری سے ثابت ہے۔
۲۔ ضعف شدید نہ ہو۔
۳۔ متعدد طرق سے مروی ہو۔
۴۔ حرام اور حلال سے متعلق نہ ہو۔
۵۔ اِس پر عمل بطور احتیاط ہو نہ بطور اعتقاد۔ (ادارہ)