کتاب: محدث شمارہ 19 - صفحہ 10
ایک گونہ ہراس پیدا ہو جاتا ہے جو بالکل قدرتی امر ہے۔
اس سانحہ پر ادارۂ محدث ڈاکٹر شہید مرحوم کے متعلقین سے پوری ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور مرحوم کے لئے عاگو ہے کہ حق تعالیٰ ان کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عنایت کرے اور حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ اس سانحہ کا معمہ حل کرنے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کوشش کرے اور ظالموں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے۔ اگر حکومت ملک کے پُر امن شہریوں کی عزت و آبرو اور جان و مال کی حفاظت کرنے میں ناکام رہتی ہے تو پھر ملک کے عوام اس حکومت سے اور کیا دل چسپی رکھ سکتے اور توقع کر سکتے ہیں ۔
(4)
پریس کی آزادی ایک ایسا مسلمہ اصول اور نظریہ ہے جس کا نعرہ نہایت شد و مد کے ساتھ مسٹر بھٹو نے بھی بلند کیا تھا مگر افسوس! جو حشر ان کے دوسرے وعدوں کا ہوا وہی اس کا بھی ہوا۔ یہ بات صرف موجودہ حزبِ اقتدار کی نہیں بلکہ ان سب کی ہے جو برسرِ اقتدار آئے اور اس کی ایک وجہ ہے، جو بہت بھاری اور وزنی ہے وہ یہ کہ:
اس ملک میں یہ ایک ریت بن گئی ہے کہ حصولِ اقتدار کے لئے عموماً لوگ جھوٹے وعدے کرتے اور اَن ہونے سبز باغ دکھاتے ہیں ، جب حسنِ اتفاق سے بر سرِ اقتدار آجاتے ہیں تو دنیا ان کو وہ وعدے اور نعرے یاد دلاتی ہے لیکن اب یہ یاد دہانیاں ان کے لئے گالیاں بن جاتی ہیں ۔ اس کے علاوہ ان کی ان ذاتی کمزوریوں کا ذِکر ان کے لئے سوہانِ روح بن جاتا ہے جن کی وجہ سے ان کی ’’نا اہلی‘‘ نمایاں ہو سکتی ہے۔ حقیقت میں اربابِ اقتدار چڑ کر اپنی نا اہلی کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں مگر وہی چیز ’’دلیلِ نا اہلی‘‘ بن جاتی ہے۔ اس لئے عموماً دھڑکتے دل کے ساتھ وہ اخبارات کو ہاتھ لگاتے ہیں اور جب کوئی ایسی بات ان میں دیکھ لیتے ہیں جو ان کو عریاں کر سکتی ہے، تو سٹپٹاتے ہیں ، گھبراتے ہیں اور کتراتے ہیں ۔ ظاہر ہے وہ ان کمزوریوں پر تو قابو پا نہیں سکتے لہٰذا اخبارات کا گلا گھونٹنے کی کوشش کرنے لگ جاتے ہیں ۔ ہمارے نزدیک اخبارات کی تنقید ان کے لئے کڑوی دوا تو ہوتی ہے پیامِ موت نہیں ہوتی۔ ہاں ان کے لئے مرگِ مفاجات کا سامان ضرور بن جاتی ہے جو اصلاحِ حال کے بجائے چڑنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس کے برعکس جو خوش نصیب حکمران اخبارات کے آئینہ میں اپنا چہرہ دیکھتے رہتے ہیں وہ سنور جاتے ہیں ۔ مگر افسوس! صدر بھٹو کو کچھ وزراء ایسے دستیاب ہوئے ہیں جو ان کو مصلح سے زیادہ منتقم بنا رہے ہیں ۔
بہرحال ملکی اخبارات کے سلسلہ میں حزبِ اقتدار نے جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے وہ ان کے نعروں اور