کتاب: محدث شمارہ 18 - صفحہ 7
آئین ، اسلامی کی تسوید کا مسئلہ ہو یا اس کے نفاذ کا، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے لئے اسلام کو سرکاری مذہب قرار دینے کی بات ہو یا ملک کے کلیدی عہدوں کی تقسیم کا مسئلہ، مسلم کی تعریف کا سوال ہو یا مرزائیت کے فتنہ سے عہد برآ ہونے کا کوئی تہیہ وہ مختلف جماعتوں کے تعاون اور عوام کی بھرپور تائید کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ اس لئے مفتی صاحب موصوف کو چاہئے کہ وہ مؤثر اقدامات کرنے کے لئے مختلف جماعتوں کو اپنے اعتماد میں لیں اور ملک کے مختلف رہنماؤں کا خصوصی اجلاس بلا کر اس کے لئے طریق کار اور لائحہ عمل تیار کریں ۔ پھر اللہ کا نام لے کر چل پڑیں ۔ اللہ ضرور آپ کی مدد کرے گا۔ مفتی موصوف ہم سے بہتر جانتے ہیں کہ جن امور کو انہوں نے ذکر کیا ہے ان کے خلاف مزاحمت صرف اندرونِ ملک میں ہی نہیں کی جائے گی بلکہ بیرونی طاقتیں بھی کریں گی۔ گویا کہ یہ ’’نعرۂ حق‘‘ بلند کر کے آپ نے سارے جہاں کو للکارا ہے۔ اس لئے ان سے بھی چوکنا رہنا ہو گا۔ کیونکہ بڑی طاقتیں اس کو پسند نہیں کرتیں کہ اسلام پھر سر بلند ہو۔ حکومت کے فرائض اسلامی ہونے کی بنیادی شرائط اَلَّذِيْنَ اِنْ مَّكَّنّٰھُمْ فِي الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتَوُا الزَّكوٰةَ وَاَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَنَھَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ (الحج: ۴۱) جن کو اگر ہم زمین میں ٹھہرائیں تو وہ۔۔۔۔۔ ٭ نماز قائم كريں گے۔٭ زكوٰة ديں گے۔٭ نیکی کا حکم کریں گے۔ ٭ بدی سے روکیں گے۔ وَمَنْ لَّمْ يَحْكُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللهُ فَاُوْلٰٓئِكَ ھُمُ الْكٰفِرُوْنَ (المائده: ۴۴) اور جو لوگ اللہ کے قانون کے مطابق حکومت نہ کریں وہ کافر ہیں ۔ دعوتِ فکر: لوگ قرآن میں کیوں غور نہیں کرتے کیا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہیں ؟ شعبۂ نشر و اشاعۃ ’’حزبُ اللہ‘‘ (پاکستان)