کتاب: محدث شمارہ 18 - صفحہ 39
امریکہ اور روس میں جرائم کی رفتار: H. Jones. اپنی کتاب Crime in a changing Society میں اس نتیجہ پر پہنچتا ہے کہ موجودہ تہذیب میں اگرچہ لوگ مالی اور مادی خوشحالی کی اس بلندی تک پہنچ چکے ہیں کہ آج تک نہیں پہنچے تھے لیکن جرائم میں بھی اس قدر اضافہ ہوا ہے کہ تاریخ اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔ [1] W.C. Recless نے اپنی کتاب میں جرائم اور آبادی پر جو گراف دیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ۱۹۶۰ء سے ۱۹۶۵ء تک امریکہ کی آبادی ۸ فیصد بڑھی ہے لیکن جرائم ۴۸ فی صد بڑھ گئے ہیں امریکہ میں ۱۹۶۵ء میں ۲،۷۸۰،۰۰۰ بڑے بڑے جرائم ہوئے۔ رفتارِ جرائم یہ تھی کہ ہر ایک ہزار میں سے چودہ آدمی بڑے بڑے جرائم کا نشانہ بنے اور اس بنا پر ۳،۲۳۵،۳۸۶ سفید فام اور ۳۹۷،۹۹۴ اینگرو گرفتار ہوئے ۔ [2]سفید فام زیادہ امیر اور تعلیم یافتہ ہیں لیکن جرائم میں بھی بڑھے ہوئے ہیں ۔ اس سے ثابت ہوا کہ صرف غربت ہی جرائم کو جنم نہیں دیتی۔ پھر مصنف لکھتا ہے: ’’روس کے بڑے شہروں میں نابالغوں اور بالغوں میں جرائم کی ایک لہر پھیل چکی ہے۔‘‘ روس میں میونخ کے مقام پر ۱۹۵۹ء میں ایک انٹرنیشنل ریسرچ سنٹر قائم ہوا تھا۔ اس کی رپورٹ ہے کہ: Lzvesta نے حال میں لکھا ہے کہ کم عمر نوجوانوں کی غنڈہ گردیوں کے خلاف جو مہم جاری ہے اس کی تشہیر اچھی ہونی چاہئے۔ [3] مندرجہ بالا ادارہ ہی کا کہنا ہے کہ سویت پریس نوجوانوں کی غنڈہ گردی کو کافی جگہ دے رہا ہے اور اس کے اخلاقی اثرات کے متعلق بھی لکھا جا رہا ہے۔۔۔ پراوڈا (Pravda) کی رپورٹ کے مطابق صرف ماسکو میں غنڈہ گردی کی روک تھام کے لئے ۲۰۰،۰۰۰ رضا کار پولیس کام کر رہی ہے۔
[1] P. 150, 151 Crime in a changing Society by H. Jones. اس کے خاص الفاظ یہ ہیں: “…….. most of us are better off than ever before, But we are also more criminal than ever before. [2] P.13 The Crime Problem by W.C. Reckless. [3] محولہ بالاP. 15