کتاب: محدث شمارہ 18 - صفحہ 34
خیال رہے کہ جدید تہذیب کے یہ حالات برتھ کنٹرول کے باوجود ہیں جس کا نیا خوبصورت نام ترقی پذیر ممالک کے لئے فیملی پلاننگ تجویز کیا گیا ہے۔ جنسی گندگی: کسی نظریۂ حیات اور تہذیب کی خوبی یہ ہے کہ وہ کسی انسان کو اچھا انسان بنا سکے۔ اسے خواہشوں کی غلامی کی پستی سے اُٹھا کر خواہشوں کو اخلاقی انضباط میں رکھنا سکھائے۔ بصورت دیگر جو نظام یا تہذیب انسان کو خواہشوں کی سواری بنا دے، اس کے دوں نہاد ہونے میں کوئی شبہ نہیں رہ جاتا۔ خصوصیت سے کسی معاشرے میں جنسی میلانات کے لئے اگر حسنِ انضباط نہ پایا جاتا ہو تو وہ حیوانی سطح تک گر جاتا ہے۔ اس معاملے میں یورپ کا حال یہ ہے کہ ایسے واقعات شاذ و نادر نہیں ہیں کہ بہن بھائی آپس میں ناجائز تعلقات قائم کر لیتے ہیں ۔ امریکہ میں یہ رواج پھیلتا جا رہا ہے کہ مرد آپس میں ہفتہ عشرہ کے لئے اپنی بیویاں بدل لیتے ہیں ۔ ہمارے ہاں ’’پگڑی بدل بھائی‘‘ کا محاورہ تھا۔ امریکہ میں اب ’’بیوی بدل دوست‘‘ کا نیا محاورہ تشکیل پا رہا ہے۔ گرل فرینڈ کا رکھنا تو شرافت و شائستگی کی ایک عام نشانی ہے۔ یہ حال ہے ان ممالک کا جو اسلام کے قانون تعدّدِ ازدواج (جو محدود بھی ہے اور مشروط بھی) پر حرف رکھتے ہیں ۔ حالانکہ اسلامی معاشروں میں ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے والے شاذ و نادر افراد کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ، اور مغرب کی عشقیہ دوستی اور لا تعلق بلا نکاح کا ہزار واں حصہ بھی رائج نہیں ۔ سفید کھال اور جدیدیت کے ظاہری خول کے پیچھے یورپ میں انتہائی گندہ آدمی پایا جاتا ہے جو نہ رفعِ حاجت کے بعد استنجاء کرنا جانتا ہے، نہ غسل جنابت کا پابند ہے اور نہ کھانے کے بعد کلی کرنے کے آداب سے آشنا ہے۔ اس ’’مہذب آدمی‘‘ کے اطوار کا نقطۂ عروج یہ ہے کہ زوجین اور گرل فرینڈ اور بوائے فرینڈ ایک دوسرے کے خفیہ اعضاء کو چاٹنے میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے اور اس گھناؤنے اور کریہہ فعل میں امریکہ کے کالجوں اور یونیورسٹیوں کے فارغ شدہ مرد وزن میں سے تقریباً ساٹھ فیصد بری طرح مبتلا ہیں ۔ [1] یہی نہیں بلکہ یورپ کے ماہرین جو شادی شدہ لوگوں کے لئے بزعم خود سائنٹیفک ہدایات پر کتابیں لکھتے ہیں ۔ وہ اپنی کتابوں میں اس قبیح اور غلیظ فعل کی نہ صرف تحریک پیدا کرتے ہیں بلکہ اسے عین تقاضائے فطرت قرار دیتے ہیں ۔ ہاں ان کے نزدیک اس فعل کو صرف اس صورت میں غیر فطری کہا جا سکتا ہے جبکہ یہ اصل
[1] 1: Caprio M. D. in his book Variations Sexual Behaviour Page. 266