کتاب: محدث شمارہ 18 - صفحہ 3
کتاب: محدث شمارہ 18 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی 99 جے ماڈل ٹاؤن لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر و نظر کام کرو اور کرنے دو نا اہل خود بخود مر جائیں گے شاید ہر ملک میں ایسا ہوتا ہو، بہرحال ہمارے ملک میں تو یہ رِیت بن گئی ہے کہ جو صاحب بر سرِ اقتدار آتے ہیں وہ ملک کی تعمیر اور استحکام کی طرف کم توجہ دیتے ہیں اور ان کا سارا پیریڈ اپنی کرسی کو تحفظ دینے، حواریوں کو تعاون کی قیمت چکانے اور آنے والے انتخابات کے لئے مزید زمین ہموار رکھنے میں صرف ہو جاتا ہے۔ ان کی سرکاری کارروائیوں سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے نجی مسائل اور دل چسپیوں سے بہ جبر توجہ ہٹا کر ملکی مسائل کے لئے وقت نکالتے ہیں اور غیر حاضر طبیعت کے ساتھ جوں توں کر کے ٹائم پاس کرنے والی بات کرتے ہیں ۔ اس لئے عموماً ان کی کار روائیوں میں بڑی خامیاں اور ضرر رساں پہلو رہ جاتے ہیں ۔ دوسری طرف یہ کیفیت طاری ہے کہ شکست خوردہ جماعتیں اور افراد اربابِ اقتدار کی ٹانگیں کھینچنے، اُن کو فیل کرنے، ان کی راہ میں روڑے اٹکانے اور اندرونی تُو تکار میں الجھانے میں اپنا سارا وقت ضائع کر دیتے ہیں ۔ ضعف الطالب والمطلوب ہمارا نقطۂ نظر یہ ہے کہ انتخاب کے اختتام کے ساتھ رسہ کشی بھی ختم ہو جانی چاہئے تاکہ بر سرِ اقتدار پارٹی مخالفانہ جوڑ توڑ کی فکر اور اندیشوں سے آزاد ہو کر اپنا یہ انتخابی پیریڈ پورا پورا اور بالکل یکسو ہو کر ملکی تعمیر و ترقی اور استحکام کے لئے صرف کر سکے۔ یہ ہماری بہت بڑی بد نصیبی ہے کہ انتخابات سے بلکہ اس سے سال بھر پہلے سے لے کر پوری مدتِ اقتدار تک اربابِ اقتدار بدمزگی کے سوا اور کچھ بھی اپنے پیچھے نہیں چھوڑ جاتے۔ گویا کہ ہم دونوں اپنی اپنی ذاتیات اور نجی نوعیت کی دل چسپیوں کے لئے پوری قوم، پورا ملک اور پوری مدّتِ اقتدار گنواتے چلے آرہے ہیں ۔ اگر دوسری پارٹیاں یہ سمجھتی ہیں کہ کوئی برسرِ اقتدار پارٹی غلط کار ہے تو ان کو چاہئے کہ وہ اس کو پوری طرح عوام کے حوالے کر دیں تاکہ عوام اس کا پورا مزہ چکھ کر خود ہی کوئی فیصلہ کر سکیں کہ اب کیا