کتاب: محدث شمارہ 18 - صفحہ 11
بعثت بکسر المزامیر (نیل الاوطار) مزامیر کو توڑنے پھوڑنے کے لئے مجھے مبعوث کیا گیا ہے۔ عن ابی عباس ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم امرت بھدم الطبل والمزمار ’’حضور کا ارشاد ہے کہ مجھے خدا نے ڈھول اور مزامیر کے توڑنے کا حکم دیا ہے۔‘‘ (دیلمی) اس کی نمازِ جنازہ جائز نہیں : عن علی ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال من مات وله فنية فلا تصلوا علیه (رواہ الحاکم والدیلمی بسند ضعیف) ’’جو مرا، در آنحالیکہ اس نے مغنیہ لونڈی بھی رکھی ہوئی تھی۔ تو اس کی نمازِ جنازہ نہ پڑھا کرو۔‘‘ گانے بجانے والی کی بیع و شراء ناجائز: عن ابی امامة ان النبي صلی اللہ علیہ وسلم لا تبيعوا القينات ولا تشتروھن الحديث (ترمذي) ’’مغنیہ لونڈیوں کی خرید و فروخت سے باز رہو۔‘‘ گویہ روایت تنہا محل نظر ہے لیکن اس سلسلہ میں اتنی کثرت سے روایات آئی ہیں کہ حضرت امام شوکانی رحمہ اللہ کو کہنا پڑا کہ: النھی عن بیع القینات المغنیات فانھا ثابتة من طرق کثیرۃ (نیل) ’’مغنیہ لونڈیوں کی خرید و فروخت کی ممانعت کی روایات کی روایات ثابت ہیں اور بکثرت مروی ہیں ۔‘‘ الغرض موسیقی سے ممانعت کی روایات حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ ، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ وغیرہم سے منقول ہیں ۔ گو علی الانفراد سب سے بحث کی جا سکتی ہے۔ لیکن مجموعی لحاظ سے روایات حسن لغیرہ کے درجہ کی ہیں۔ یعنی باہم مل کر قابل توہ اور استدلال ہو گئی ہیں ۔ امام شوکانی رحمہ اللہ ان کے متعلق لکھتے ہیں : فاتل احوالہا ان تکون من قسم الحسن لغیرہ (نیل ص ۸۶،۸) ’’کم از کم یہ حسن لغیرہ کے درجہ کی ہیں ‘‘ سماع جنسی تحریک کا باعث ہے: کچھ بزرگوں کے ارشادات اور تجربات بھی ملاحظہ فرمائیں ۔ خلاصہ ان سب کا یہ ہے کہ سماع جنسی تحریک کا باعث ہے۔