کتاب: محدث شمارہ 17 - صفحہ 42
امام ابنُ الصّلاح رحمہ اللہ اور ان کی کتاب ’’علوم الحدیث‘‘
مولانا محمد خالد سیف (اثریؔ) قسط نمبر:۲
’’علومُ الحدیث‘‘ پر ایک ناقدانہ نظر:
اگرچہ امام ابن الصلاح رحمہ اللہ کو تفسیر، حدیث، فقہ، اصول اور لغت وغیرہ مختلف علوم و فنون میں یدِ طولےٰ حاصل ہے اور خصوصاً اصولِ حدیث میں تو آپ امامت و اجتہاد کے بلند درجہ پر فائز ہیں اور آپ کی اس شہرۂ آفاق تصنیف کو اس فن میں ایک ممتاز مقام حاصل ہے لیکن بفحوائے ’’لکل جواد کبوۃ ولکل صارم نبوۃ ولکل عالم ھفوۃ‘‘ جلیل القدر امام ابن الصلاح رحمہ اللہ سے بھی کچھ فروگزاشتیں ہوئی ہیں جن میں سے چند ایک کی نشاندہی کی جاتی ہے۔ چنانچہ آپ النوع الاول کے فوائد مہمہ میں سے دوسرا فائدہ بیان کرتے ہوئے رقم طراز ہیں ۔
اذا وجدنا فیما یروی من اجزاء الحدیث وغيرھا حديثا صحيح الاسناد ولم نجده في احد الصحيحين ولا منصوصًا علي صحته في شيء من مصنفات ائمة الحديث المعتمدة المشھورة فانا لا نتجاسر علي جزم الحكم بصحته فقد تعذر في ھذه الاعصار الاستقلال بادراك الصحيح بمجرد اعتبار الاسانيد الخ [1]
يعنی آپ كے نزديك متاخرين كے لئے كسی حديث كی تصحیح جائز نہیں اور اس سلسلہ میں صرف
[1] علوم الحدیث ص 13