کتاب: محدث شمارہ 17 - صفحہ 14
بھی شامل تھے۔ حتیٰ کہ آخر کار بالشویک پارٹی کے درجۂ اول کے لیڈر بھی اس نسخۂ نفرت کا شکار ہونے سے نہ بچ سکے۔‘‘ (حوالہ ما سبق) دینِ اشتراکیت کے ایک عظیم دیوتا اسٹالین کی صاحبزادی سوتیلانہ کی کتاب شہادت دیتی ہے کہ سٹالین کے قریب قریب سارے ہی سسرالی رشتے دار یا تو حکومت کے تشدد کاشکار ہوئے، یا حکومت ہی کے پیدا کردہ کرب ناک حالات کے زیرِ اثر موت کا لقمہ بن گئے۔ خود اسٹالین کے بیٹوں کا انجام بھی درسِ عبرت ہے۔ معرکۂ حق و باطل ڈاکٹر محمد انور چونیاں ضلع لاہور تم سے دنیا نے اخوت کا سبق سیکھا تھا شرم کا، مہر و مروت کا سبق سیکھا تھا تم نے انسانوں کو اک راہ نئی بخشی تھی جامِ جم [1]بخشا تھا اور دولتِ کئی[2] بخشی تھی آج کیوں تم کو وہ ایامِ وفا یاد نہیں وہ بزرگوں کا چلن، حکمِ خدا یاد نہیں تم کہ صحراؤں کے دل چیر کے رکھ دیتے تھے تم کہ دریاؤں کے دل چیر کے رکھ دیتے تھے قوتِ دین کی ضربت سے چٹانیں توڑو تیر بیکار کرو وار کمانیں توڑو ہاں کبھی چہرٔہ تاریخ کا غازہ تم تھے دلِ کونین میں اک ولولۂ تازہ تم تھے کون کہتا ہے کہ میدان میں ہارے تم ہو کون کہتا ہے کہ تقدیر کے مارے تم ہو وہم ہے، غلبۂ باطل بھی کبھی ہوتا ہے؟ غیرِ حق، فتح کے قابل بھی کبھی ہوتا ہے؟ عمر فاروق رضی اللہ عنہ بنو، حیدرِ کرار بنو! گردنِ کفر پہ اللہ کی تلوار بنو غم و اندوہ کے اس عہدِ دوامیسے کیا کس نے انسان کو آزاد غلامی سے کیا سایۂ کفر میں خور سند ہوئے جاتے ہو تم کہ ذلت پہ رضا مند ہوئے جاتے ہو
[1] جمشید [2] کیخسرو