کتاب: محدث شمارہ 16 - صفحہ 3
کتاب: محدث شمارہ 16 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی 99 جے ماڈل ٹاؤن لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر و نظر ملک کے سیاسی مصائب صُبَّتْ عَلَی الْاَیَّامِ صِرْنَ لَیَالِیَا ملک کو جو در پیش سیاسی مصائب ہیں ۔ اس لحاظ سے زیادہ آزار دِہ ہیں کہ ان کو ہم خود بھی چیلنج نہیں کر سکتے کہ وہ یہاں سے نکل جائیں ۔ کیونکہ وہ اس سر زمین میں خود ہماری ہماری دعوت پر آئے ہیں اور ابھی تک ہمارا اپنا اصرار ہے کہ وہ یہاں سے نہ جائیں اور جب تک بھی آپ پوری سنجیدگی اور اخلاص کے ساتھ ان کو جواب نہیں دیں گے، نہیں جائیں گے۔ سب سے بڑی اور اولین مصیبت، سیاسی قیادت ہے۔ یہ نہ صرف اسلامی کیریکٹر سے عاری ہے بلکہ اس مناسب اور بقدرِ ضرورت سیاسی سوجھ بوجھ سے بھی تہی دامن ہے، جو کسی ملک کو ایک مملکت کی حیثیت سے رکھنے کے لئے ضروری ہوتی ہے۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پر ہمارے وہ عوام کالانعام ہیں جو ملکی مسائل کو اپنے نجی پیمانوں سے ناپتے ہیں اور اپنے شخصی اغراض کے ایماء کے مطابق ’’اقتدار کی کھیر‘‘ بانٹتے ہیں ۔ اور جب ان پر اس کی افتاد پڑتی ہے، تو ’’خود کردہ را علاجِ نیست‘‘ کا احساس کرنے کے بجائے پورے ملک کو لاقانونیت اور انتشار کی بھٹی میں لاکر فنا کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ ملک کی انتظامیہ جو ملک کے لئے ریڑھ کی ہڈی سمجھی جاتی ہے وہ ہماری نا اہل سیاسی قیادت اور کوتاہ نظر عوام کی مجموعی برائیوں کا مکروہ ’’نامۂ اعمال‘‘ ہے اور محض ان دونوں کے ہی دم قدم سے ان کے بازار کی رونق قائم و دائم ہے۔ ان تینوں کے مجموعہ سے ملک کی جو فضا اور سرزمین تیار ہوتی ہے، ان کے اندر بیرونی دشمنوں کے لئے بڑی کشش پائی جاتی ہے۔ اس سازگار فضا میں سانپوں نے جو انڈے دیئے تھے، ان کے سپولیے خوب پھلے پھولے ہیں یہاں تک کہ ہزاروں اژدہے پھنکارتے ہوئے آئے اور ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے ہماری ملکی سالمیت، سیاسی عافیت، وقار اور مستقبل کو ڈس کر چلتے بنے۔