کتاب: محدث شمارہ 15 - صفحہ 3
کتاب: محدث شمارہ 15 مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور ترجمہ: بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ فکر و نظر صدر بھٹو کو روس جا کر مسٹر کو سیجن سے اور پاکستان میں بلا کر برطانیہ کے وزیر خارجہ مسٹر ڈگلس ہیوم سے جو کچھ سننا پڑا ہے اس سے ہمیں بڑی مایوسی ہوئی ہے۔ یہ دونوں لیڈر باتوں باتوں مین جس طرح بھارت اور نام نہاد بنگلہ دیشی کی ثنا خوانی کرتے رہے ہیں وہ ان کے دشمنانہ اور غیر منصفانہ رویہ کی ایک بد ترین مثال ہے۔ وَمَا تُخْفِيْ صُدُوْرُھُمْ اَكْبَرُ ان تمام اور واضح تحقیر آمیز رویہ کے باوجود اگر صدر بھٹو نے ان کو مزید آزمانے کی کوشش کی تو یہی کہا جا سکتا ہے کہ: سخن شناس نۂ دلبرا خطا اینجا است! جب کسی فرد یا جماعت کی طرف سے احتجاج یا جلوس کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو ان کی جائز شکایت کو سنے یا اس کے ازالہ کرنے کی طرف توجہ کم دی جاتی ہے۔ زیادہ تر جوابی کار روائی پر زور صرف کیا جاتا ہے اور سب سے بڑا جو تیر چھوڑا جاتا ہے، یہ ہوتا ہے کہ: ’’یہ فلاں شخص یا جماعت کی سازش ہے اور وہی پسِ پردہ یہ ڈور ہلا رہی ہے۔‘‘ اور یہ وہ بے بنیاد اور لا حاصل الزام ہے جو اب اپنا وزن اور اپنی سنسنی خیزی کھو چکا ہے۔ اس سے سنورنے کے بجائے ایک اور جوابی الزام کشمکش کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جو شیطان کی آنت سے زیادہ طویل اور منحوس ترین ثابت ہوتا ہے۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ اب اس قسم کی الزام تراشی اور جوابی کاروائی کے مزید تجربات کرنے کے بجائے شکایات کو سننے، معاملہ کو سمجھنے اور فراخدلانہ