کتاب: محدث شمارہ 14 - صفحہ 33
تیرا قرآن سرِ رہ جلایا گیا ہم یقیناً سزا ہی کے حقدار ہیں اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں ! ولولے حوصلے اب فسانہ ہوئے چلتی تلوار تھے ٹوٹی تلوار ہیں اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں ! اتحاد و یقیں کی متاع لٹ گئی ٹھوس دیوار تھے گرتی دیوار ہیں اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں ! بے بسی، خستہ حالی، شکستہ دلی، اپنے اعمال کے سب یہ اثمار ہیں اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں ! تجھ سے کٹ کر پریشاں پشیماں ہیں ہم تیرے رستے سے ہٹ کر ہوئے خوار ہیں اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں ! سر جھکا کر کہو، گِڑ گِڑا کر کہو!! ہم گنہگار ہیں ہم خطا کار ہیں ، اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں ! اے خدا بخش دے ہم گنہگار ہیں !