کتاب: محدث شمارہ 14 - صفحہ 15
پیشِ نظر اس صحبت میں ہم صرف دو فرمان نبوی پیش کرنے پر اکتفاء کرتے ہیں ۔
1. قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لیس منا من ضرب الخدود وشق الجیوب ودعا بدعوی الجاھلیہ (بخاری و مسلم)
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رخسار پیٹے، کپڑے پھاڑے اور جاہلیت کا واویلا کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
2. قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انا بریٔ من حلق و صلق وخرق (بخاری و مسلم)
آپ نے فرمایا جو شخص سر منڈوائے، بلند آواز سے روئے اور کپڑے پھاڑے میں اس سے بیزار ہوں ۔
ماہِ محرم کے چند تاریخی واقعات:
اب آخر میں وہ چند واقعات ذکر کئے جاتے ہیں جو ماہِ محرم میں وقوع پذیر ہوئے لیکن آج عوام میں امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے علاوہ ان کی یادیں طاق نسیاں میں رکھی رہتی ہیں اگرچہ ان کے ذِکر سے میرا مقصد یہ نہیں ہے کہ شہادتِ حسین رضی اللہ عنہ کی طرح ان کی بھی یادیں منائی جائیں کیونکہ جیسا کہ میں پہلے ذِکر کر چکا ہوں کہ اگرچہ اسلام ان واقعات کی اہمیت اپنی جگہ تسلیم کرتا ہے اور ان کی عظمت کی یاد دہانی بھی ضروری سمجھتا ہے تاکہ ان کا کردار ہمیں جذبۂ قربانی اور شوق شہادت دے اور جن موقعوں پر مسلمانوں نے کامیابی حاصل کی یا ظلم و ستم سے نجات حاصل کی ان کے ذِکر سے ہماری تثبیتِ قلبی ہو اور ہم اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کر سکیں لیکن وہ اس عظمت میں لیل و نہار کا کسی طرح کا دخل تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی عظمت میں انہیں شریک کار بناتا ہے۔ بلکہ میرا مقصد تاریخی یاد داشتوں کی حیثیت سے ان کا ذِکر ہے۔
دو جلیل القدر صحابیوں ، بطل جلیل امیر المؤمنین حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اور گوشۂ جگر رسول صلی اللہ علیہ وسلم سید شباب المسلمین حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا ذکر تو پہلے ہو چکا ہے جو بالترتیب یکم محرم اور دس محرم الحرام کو واصل بحق ہوئے اور ابتدائے آفرینش سے لے کر بعثت رسول صلی اللہ علیہ وسلم تک چیدہ چیدہ واقعات درج ذیل ہیں :
1. آدمِ ثانی حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کو کشتی کے ذریعے ان کی قوم کے ہتھکنڈوں سے