کتاب: محدث شمارہ 13 - صفحہ 5
لیں اور ان اسباب کا ازالہ کریں ۔ نیز اپنی عملی قوتوں کو بروئے کار لا کرنامساعد حالات کا مردانہ وار مقابلہ کریں ۔ ہمیں اس کی معرفت اور ان پیش گوئیوں کے پیش نظر خوش آئندہ توقعات قائم کرنا پڑتی ہیں ۔ سب سے پہلے یہ قصیدہ ۱۸۵۷ء کے ابتلاء کے بعد شائع ہوا تھا۔ دوسری بار چند ترامیم کے ساتھ پہلی جنگِ عظیم ختم ہونے کے بعد کسی صاحب نے شائع کر دیا، جس میں سلطان ترکی کی یلغار اور خلافتِ ثمانیہ کی نشاۃِ ثانیہ کے متعلق پیشین گوئیاں موجود تھیں ۔ تیسری بار یہ قصیدہ ۱۹۴۸ء میں شائع ہوا تھا۔ جب بھارت نے حیدر آباد دکن پر حملہ کیا تھا اس میں چند ایسے اشعار بھی درج تھے، جن سے ظاہر ہوتا تھا کہ سلطنتِ آصفیہ کا جھنڈا لال قلعہ دہلی پر عنقریب لہرائے گا۔ چوتھی بار یہ قصیدہ اب موجودہ دورِ ابتلاء میں شائع ہوا ہے تاکہ ہم اپنی کوتاہیوں بد اعمالیوں اور سہل کوشیوں کا جائزہ لیے بغیر پیشین گوئیوں کے سہارے خوش آئند توقعات قائم کرتے رہیں اور ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہیں ، حالانکہ ہمارے ابتلاء کے اسباب خود ہمارے پیدا کردہ ہیں ۔ حق تعالیٰ نے ہمیں ۱۹۴۸ء میں ایک وسیع و عریض ملک اپنے فضل و کرم سے بطور انعام عطا کیا تھا۔ قرآن حکیم کی آیات کے مطابق عادتِ الٰہی یہ رہی ہے کہ انعام کا شکر ادا کیا جائے تو نعمت میں زیادتی ہوتی رہتی ہے اور اگر ناشکری کی جائے اور مسلمان بد اعمالیوں میں مبتلا ہو جائیں تو حق تعالیٰ ناراض ہو کر تھوڑی بہت سزا یہیں دے دیا ہے۔ ہمارے لئے اس انعام کے شکر کی صورت یہی تھی کہ ہم اپنی زندگیاں منشاء الٰہی کے مطابق ڈھالتے۔ اپنا نظامِ سلطنت اس فرمان کے مطابق بناتے اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی روایات قائم کرتے۔ اس کے بجائے ہم نے جو کچھ کیا وہ ہم سب کے سامنے ہے۔ اللہ عالیٰ اپنا انعام کسی قوم سے اس وقت تک واپس نہیں لیتا جب تک وہ قوم خود اس کا استحقاق نہ گنوا دے۔ جو کچھ ہم نے بویا ہے وہی ہم کاٹ رہے ہیں ۔ شاہ نعمت اللہ ولی رحمہ اللہ کا نام گرامی نور الدین سید شاہ نعمت اللہ ولی رحمہ اللہ ہے۔ ان کا دیوان برٹش میوزیم لندن رائل ایشیاٹک سوسائٹی لائبریری لندن اور پبلک لائبریری بانکی پور میں موجود ہے۔ ہجری ۱۲۷۶ھ میں طہران (ایران) کے ایک بک سیلر نے بھی یہ دیوان جو تمام کا تمام فارسی زبان میں ہے، شائع کیا تھا۔ یہ قصیدہ جواب اخبارات میں شائع ہوا ہے اس دیوان میں کہیں موجود نہیں ہے۔ نیز شاہ صاحب کے حالات زندگی عام فارسی تذکروں مثلاً مجمع الفصحاء، مراۃ الاسرار، ریاض الشعراء، تذکرہ دولت شاہ سمر قندی، اخبار الاخیار،