کتاب: محدث شمارہ 13 - صفحہ 38
يٰنُوْحُ قَدْ جَادَلْتَنَا فَاَكْثَرْتَ جِدَالَنَا فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا اے نوح! تو ہم سے جھگڑا اور بہت ہی جھگڑ چکا، تو جس (عذاب) سے ہمیں ڈراتا ہے اس کو لے ہی آ۔ حضرت نوح علیہ السلام جب ان سے تنگ آگئے تو ان سے فرمایا: اِنَّإَا يَاْتِيْكُمْ بِهِ اللهُ انِْ شَاءَ وَمَا اَنْتُمْ بِمُعْجِزِيْنَ۔ وَلَا يَنْفَعُكُمْ نُصْحِيْٓ اِنْ اَرَدْتُّ اَنْ اَنْصَحَ لَكُمْ اِنْ كَانَ اللهُ يُرِيْدُ اَنْ يَّغْوِيَكُمْ خدا کو منظور ہو گا تو وہی عذاب کو بھی تم پر لا نازل کرے گا (پھر) تم (اسکو) ہرا (بھی) نہ سکو گے۔ اور میں تمہاری (کتنی ہی) خیر خواہی کرنی چاہوں ، اگر خدا ہی کو تمہاری گمراہی منظور ہے تو میری نصیحت (کچھ بھی) تمہارے کام نہیں آسکتی۔ اس پر خدا نے بھی حضرت نوح علیہ السلام سے کہہ دیا کہ: اَنَّه لَنْ يُّؤْمِنَ مِنْ قَوْمِكَ اِلَّا مَنْ قَدْ اٰمَنَ فَلَا تَبْتَئِسْ بِمَا كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ تمہاری قوم میں جو ایمان لا چکے ہیں ۔ ان کے سوا اب ہرگز کوئی ایمان نہیں لائے گا۔ تو جیسی جیسی بد گرداریاں یہ لوگ کرتے رہے ہیں ۔ آپ اس پر غم نہ کریں ۔ پھر فرمایا: وَاصْنَعِ الْفُلْكَ بِاَعْيُيِنَا وَوَحْيِنَا وَلَا تُخَاطِبْنِيْ فِي الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا ج اِنَّھُمْ مُّغْرَقُوْنَ (اب) آپ ہماری نگرانی میں اور ہمارے ایماء کے مطابق ایک کشتی بنا چلو اور ان ظالموں کے بارے میں ہم سے کچھ عرض معروض نہ کرنا یہ لوگ ضرور غرق ہونگے۔