کتاب: محدث شمارہ 13 - صفحہ 3
کتاب: محدث شمارہ 13
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
فکر و نظر
حضرت شاہ نعمت اللہ صاحب رحمہ اللہ سے منسوب پیش گوئیوں کی حقیقت
سقوطِ مشرقی پاکستان اور جنگ بندی کے اعلان کے بعد عوام میں حضرت شاہ نعمت اللہ صاحب رحمہ اللہ بخاری کی طرف منسوب فارسی زبان میں پیش گوئیوں کا بہت چرچا ہوا۔ مختلف جرائد و رسائل اور ملک کے مشہور روزناموں نے ان کو باترجمہ شائع کیا اور بازاروں میں بھی ان پیش گوئیوں کے پمفلٹ ہاتھوں ہاتھ بکے۔ اس طرح سے تاجروں نے خوب فائدہ اُٹھایا۔ ان پیش گوئیوں کے ساتھ ہی اس مبینہ کشف یا خواب کی توجیہ و تعبیر کا دروازہ بھی کھلا اور کچھ لوگوں نے جہاں سنداً و روایتاً ان کی ثقاہت کی ضرورت محسوس کی وہاں بہت سے لوگ انہیں اخبارِ غیبی قرار دیتے ہوئے ان سے ماضی کی تطبیق اور مستقبل کے نقشے بھی وضع کرتے رہے۔
ہمارے نزدیک بزرگوں سے منسوب کرامات اور پیش گوئیوں میں پہلی چیز رورایتاً و ورایتاان کا ثابت شدہ ہونا ہے جس کے بعد ہی کسی توجیہ و تاویل کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ چنانچہ حال ہی میں ہفت روزہ ’’چٹان‘‘ لاہور نے اپنی اشاعت مورخہ ۱۰/ جنوری ۷۲ء میں جناب احسان قریشی صاحب صابری کا ایک مضمون بعنوان ’’حقیقت حال کیا ہے؟‘‘ شائع کیا ہے جس کو ہم بشکریہ ’’چٹان‘‘ قارئینِ ’’محدث‘‘ کی خدمت میں بلا تبصرہ پیش کر رہے ہیں ۔ ہم اس سے قبل روانامہ ’’مشرق‘‘ لاہور کا ۲۱/ دسمبر ۷۱ء کا وہ ادارتی نوٹ بھی ہدیۂ قارئین کرتے ہیں جو روزنامہ ’’مشرق‘‘ نے ان پیش گوئیوں کے شروع میں دیا ہے جس میں شاہ صاحب کے آباء و اجداد کے ہندوستان میں آنے کا ذِکر ہے جبکہ شاہ صاحب کے آباء و اجداد کے ہندوستان میں آنے کا ذِکر ہے جبکہ شاہ صاحب کے مشہور دیوان کے شروع میں ان کی سوانح عمری کے تذکرہ میں ان کی ہند میں آنے کی نفی ہے اور لکھا ہے کہ ان کے پوتے میر نور اللہ دکن آئے تھے وغیرہ وغیرہ۔ جیسا کہ ’’چٹان‘‘ کے مضمون نگار نے ذکر کیا ہے۔
شاہ صاحب کی زندگی کے واقعات کے اس متضاد ذکر سے جو اضطراب پیدا ہوا ہے اس سے ان پیش گوئیوں کی اصلیت اور بھی مشکوک ہو جاتی ہے۔ (ادارہ)