کتاب: محدث شمارہ 13 - صفحہ 26
کی بڑی ہی مکروہ مثال ہے جس نے پورے اسلام کو بیخ و بُن سے اکھاڑ کر پھینک دیا ہے اور فریب خردہ مسلمانوں کو ڈارون اور مارکس کی گود میں ڈال کر الحاد اور سوشلزم کے لئے راہ ہموار کر دی ہے۔ اے علمبردارانِ قرآن و حدیث! سوچئے یہ فتنہ کس قدر خطرناک ہے۔ لیکن آپ کی حیثیت محض خاموش تماشائی کی ہو کر رہ گئی ہے۔ خدارا اُٹھیے اور تمام فتنوں کے مقابلہ کے لئے سینہ سپر ہو جائیے۔ اگر اب بھی آپ ہوشیار نہیں ہوئے تو آئندہ نسل اس فتنۂ انکار حدیث کا بری طرح سے شکار ہو جائے گی اور ان کی گمراہی کی پوری ذمہ داری آپ پر عائد ہو گی۔ بتائیے میدانِ محشر میں آپ کیا جواب دیں گے؟