کتاب: محدث شمارہ 13 - صفحہ 18
جانورقربانی کے لئے معین کیے لیکن وہ دونوں گم ہو گئے۔ فَبَعَثَ ابْنُ الزُّبَيْرِ اِلَيْھَا بِھَدْيَيْنِ فنحرتھما ثُمَّ عَادَ الضَّالَّانِ فَنَحَرَتْھُمَا وَقَالَتْ ھٰذِه سُنّةُ الْھَدْيِ ابن الزبیر نے دو اور جانور قربانی کے لئے بھیج دیئے۔ حضرت عائشہ نے ان کو ذبح کر لیا تو گم شده مل گئے پھر انهوں نے وه بھي ذبح كر ديئے (اداره) اور فرمایا کہ یہی سنت قربانی کی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ جب جانور كو قربانی كے لئے ایک دفعہ متعین کر دیا جائے تو کسی حالت میں بھی نیت زائل نہیں ہو سکتی تو پھر اس کی بیع کیونکر جائز ہو سکتی ہے۔ اسی بنا پر قربانی کے لئے متعین شدہ جانوروں کا تبادلہ بھی جائز نہیں جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : وَمَنْ عَيَّنَ اُفْحِيَّةً فَلَا يَسْتَبْدِلْ بِھَا جس نے اپنی قربانی کا جانور معین کر لیا پھر اس سے کسی کا تبادلہ نہ کرے۔ یہ روایت اگرچہ ان الفاظ میں بسند صحیح ثابت نہیں لیکن حافظ صاحب تلخیص میں فرماتے ہیں کہ اسی مضمون کی دوسری صحیح روایت ثابت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے قربانی کے جانوروں کے تبادلے کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: اَوَ عَيَّنْتُمُوْھَا لِلْاُضْحِيَّةِ فَقَالَ لَعَمْ فَكَرِھَه کیا تم نے اس جانور کو قربانی کے لئے متعین کر دیا ہے سائل نے کہا جی ہاں ۔ پس آپ نے اس کو مکروہ سمجھا۔ قربانی کا وقت: اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ قربانی کا وقت نماز عید کے بعد شروع ہوتا ہے اور اگر کوئی شخص نماز سے پہلے ذبح کر لے تو وہ قربانی شمار نہ ہو گی۔ براء بن عاذب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ الصَّلٰوةِ فَاِنَّمَا يَذْبَحُ لِنَفْسِه وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلٰوةِ فَقَدْ تَمَّ نُسُكُه وَاَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِيْنَ کہ جس نے نماز سے پہلے ذبح کیا اس نے اپنے (کھانے پینے کے) لئے ذبح کیا اور جس نے نماز کے بعد ذبح کیا۔ اس نے اپنی قربانی پورے طور پر ادا کی اور مسلمانو کے طریقے کے مطابق عمل پیرا ہوا۔ لیکن قربانی کے آخری وقت کے متعلق بہت سا اختلاف ہے۔ جمہور کے نزدیک عید کا روز اور تین روز اس کے بعد یعنی چار دن۔ امام مالک اور امام ابو حنیفہ اور امام احمد کے ایک قول میں قربانی کے تین دن ہیں ۔ بعض کے نزدیک صرف ایک دن اور بعض کے نزدیک عید کے دن سے آخر مہینہ ذوالحجہ تک۔ ان چاروں اقوال میں سے تیسرا قول تو صریح آیت لِيَذْكُرُوْا اسْمَ اللهِ فِيْ اَيَّامٍ مَّعْلُوْمَاتٍ عَلٰي مَا رَزَقَھُمْ مِّنْ بَھِيْمَةِ الْاَنْعَامِ کے خلاف