کتاب: محدث شمارہ 12 - صفحہ 6
٭ عناد اور تعصب قوم کے لئے زہرِ ہلاہل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ لیکن عصبات سے بالا تر رہ کر افہام و تفہیم امت کے لئے باعثِ رحمت ہے۔
٭ علومِ جدیدہ سے ناواقفیت اور انکارِ انسانی ارتقاء کو تسلیم کرنے میں بخل کا درجہ رکھتے ہیں ۔ لیکن قدیم علومِ اسلامیہ کو فرسودہ قرار دینا اور مذہبی روایات کے حاملین کو دقیانوس بتانا امت کی تباہی کا سبب ہے۔
٭ غیر مذاہب کے بارے میں معاندانہ رویہ اختیار کرنا اسلامی اقدار کے منافی ہے۔ لیکن دینِ اسلام پر غیر مذاہب کے حملوں کا دفاع نہ کرنا اور اسلام کی تبلیغ کا فریضہ سر انجام نہ دینا، حمیت دینی اور غیرتِ اسلامی سے یکسر انحراف ہے۔
٭ تبلیغِ دین اور نشر و اشاعتِ اسلام میں حکمتِ عملی کو نظر انداز کر دینا مصالح دینیہ کے خلاف ہے۔ لیکن حرام و حلال کے امتیاز میں رواداری برتنا اور قوانین و مسائلِ اسلامیہ کو نرم کر دینا اسلامی روح کو کمزور کر دنے کے مترادف ہے۔
٭ دین اور آئین و سنت سے بیگانہ ہو کر سیاست میں غرق ہو جانا مادہ پرستی ہے۔ لیکن ؎
جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
٭ جاہل کو دور ہی سے سلام کر دینا عباد صالحین کے اوصاف میں داخل ہے۔ لیکن جاہلیت کو مٹانا اور باطل کا تعاقب کرنا عین جہاد ہے۔
اگر آپ ایسا منصفانہ اور معتدلانہ رویہ پسند کرتے ہیں تو
محدث
کا مطالعہ فرمائیے۔ آپ اس کو ان جملہ صفات و محاسن سے مزین پائیں گے۔ ان شاء اللہ! کیونکہ اس کے مضامین اسی مخصوص طرزِ فکر کے حامل ہوتے ہیں۔