کتاب: محدث شمارہ 12 - صفحہ 47
’محدث‘ کے آخر میں خوشنما ٹائپ میں عربی کا ایک مقالہ ہوتا ہے، جس سے عربی جاننے والے تو فائدہ اُٹھا سکتے ہیں مگر اردو داں اوراق الٹ کر ہی رہ جاتے ہیں ، کاش! اس کا ترجمہ بھی دے دیا جاتا۔ رسالہ کا سرورق، کاغذ اور کتابت و طباعت دیدہ زیب اور حسین و جمیل، ہم ’محدث‘ کی کامیابی کے لئے دعا کرتے ہیں ۔ مذہب بیزاری اور تجدد و آزاد خیالی کے دور میں جس حلقہ اور ادارے سے بھی حق کی آواز بلند ہو رہی ہے وہ پذیرائی اور تعاون کی مستحق ہے۔‘‘ وضاحت: ’محدث‘ میں شائع ہونے والے ہر عربی مقالے کا اردو ترجمہ آئندہ اشاعت میں پیش کیا جاتا ہے کہ عربی دان حضرات کے ساتھ اردو دان بھی مستفید ہو سکیں ۔ اُسی اشاعت میں اردو ترجمہ اس لئے پیش نہیں کیا جاتا کہ ہمارے اکثر عربی سمجھ سکنے والے بھی عربی سے مانوس نہیں ہوتے اس لئے وہ عربی مضمون کی بجائے اردو پڑھنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں جبکہ عربی مضمون کی اشاعت سے ادارہ ’محدث‘ کا مقصد عربی سمجھنے میں بے تکلفی بھی پیدا کرنا ہے۔ لہٰذا پہلی اشاعت میں عربی دان حضرات عربی مضمون سے فائدہ اُٹھائیں گے تو اردو داں حضرات اگلی اشاعت میں اردو ترجمہ سے بہرہ ور ہو سکیں گے۔ بہت ممکن ہے کہ عربی سے نابلد حضرات یا تو عربی مضمون کی اہمیت نہ جاننے کی وجہ سے انتظار کی زحمت سے بچ جائیں ورنہ یہی انتظار ان کے شوق میں اضافہ کر دے جس سے وہ مضمون سے زیادہ مستفید ہو سکیں ۔ (ادارہ) ماہنامہ ’’الحق‘‘ اکوڑہ خٹک (پشاور) ستمبر ۱۹۷۱ء مجلس ادارت کا تعلق اہل حدیث مکتب فکر سے ہے۔ پرچہ تحقیقی اور غیر معاندانہ انداز میں اصلاحی اور عملی مضامین پر مشتمل ہوتا ہے۔ کچھ مضامین مخصوص فقہی مسلک کے ترجمان ہوتے ہیں اور بعض میں وقت کے دینی فتنوں کا بھی مؤثر انداز میں محاسبہ ہو رہا ہے۔ مثلاً اشتراکی